مظفر نگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے بگراہ بلاک میں واقع يشویر مہاراج کے آشرم میں ایک درجن خاندانوں کے تقریباً 80 افراد نے دوبارہ ہندو مذہب اختیار کیا ہے۔ رامپور ضلع سے دھوبی سماج سے تعلق رکھنے والے ایک درجن خاندانوں کے تقریباً 80 افراد نے اتوار کو مظفر نگر کے یوگا سادھنا آشرم کے مہاراج یشویر کی موجودگی میں ہندو مذہب اپنایا۔ 80 people converted to Hinduism in Yeshweer Ashram
ہندو مذہب میں واپس آنے والے لوگوں نے سماجودی پارٹی کے رہنما اعظم خان پر الزام لگایا کہ 12 سال قبل اعظم خان نے مبینہ طورپر انہیں زبردستی ہندو سے مسلمان بنایا تھا۔ ان لوگوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ان کی زمین اور جائیداد پر بھی اعظم خان کے لوگوں نے قبضہ کر لیا ہے۔ اس سے پریشان ہو کر آج 12 سال بعد وہ دوبارہ ہندو مذہب میں واپس آئے ہیں۔
اس درمیان عمرانہ سے کویتا بننے والی ایک خاتون نے بتایا کہ 12 سال پہلے اعظم خان کے قریبی گڈو نے ہمارا مذہب تبدیل کیا تھا، انہوں نے ہمارے ساتھ اچھا برتاؤ نہیں کیا، ہم پریشان تھے۔ اعظم خان کے دباؤ پر ہمارا مذہب تبدیل کیا گیا جس کے بعد انہوں نے ہماری زمین بھی چھین لی۔ دوسری جانب فرزانہ سے سویتا بننے والی خاتون نے بتایا کہ پہلے وہ سویتا تھی لیکن اعظم خان کے دباؤ پر وہ مسلمان ہوگئی تھی۔اس نے کہا کہ ہماری زمینیں اور جائیدادیں بھی چھین لی گئیں، اعظم خان کی وجہ سے لاکھوں لوگ پریشان ہیں، ہم مسلمان ہونے پر مجبور ہوئے تھے۔
یشویر مہاراج نے بتایا کہ آج رام پور کے رہنے والے دھوبی سماج کے کئی دلت خاندانوں کے 80 افراد کو ہندو مذہب میں واپس لایا گیا ہے۔ان تمام لوگوں کو اعظم خان نے سماج وادی پارٹی کے دورحکومت میں تشدد کا نشانہ بنایاگیا، ان تمام لوگوں کو لالچ دے کر اور ڈرا دھمکا کر ہندو سے مسلمان بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ اب تک ہم تقریباً 530 لوگوں کو ہندو مذہب میں گھر واپسی كرا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں:Muslims Revert To Hinduism مظفر نگر میں ستر سے زائد افراد نے ہندو مذہب اختیار کیا