پروگرام کے افتتاح کے بعد لوگوں نے بہت دلچسپ مقابلے دیکھے۔ ہریانہ کی سونم نے 62 کلو گرام زمرے میں اولمپین ساکشی ملک کو شکست دی۔وہیں وزن کے دیگر تین زمرے میں ہریانہ کی پہلوان چیمپئن شپ میں پہلے نمبر پر رہیں۔
اتوار کے روز دوسرے دن ہریانہ کی خواتین پہلوانوں دیویہ کنکران، انشو ملک، پوجا دھندھیا اور سریتا مور اپنے وزن کیٹیگریز میں مظاہرہ کریں گی۔
شکست کے بعد ساکشی میڈیا سے دور ہی رہیں، اور وہ کافی دیر تک اپنی شکست پر مایوس بیٹھی رہیں۔ ان کی آنکھوں سے آنسو چھلک رہے تھے۔ کیوں کہ اس سے قبل بھی دو مرتبہ سونم نے ساکشی کو شکست دے چکی ہے۔ ایسے میں اولمپکس سے قبل پھر سونم سے ملی شکست کے بعد ساکشی منتظمین کے بلانے پر اپنا ایوارڈ لینے کے لیے بھی نہیں پہنچی، میچ کے بعد وہ وہاں سے روانہ ہوگئی۔
خواتین پہلوانوں کا مقابلہ دیکھنے کے لیے نوجوان، بزرگ اور خواتین بھی بڑی تعداد میں پہنچیں۔ بیٹیوں کے اولمپکس میں تمغہ لانے پر سونم کے والد پہلوان راجندر سنگھ کا کہنا ہے کہ جب سشیل میڈل لے کر آیا تو ہمارے بچوں نے کھیلنا شروع کیا۔ ہماری بھی ایک ہی خواہش ہے کہ بیٹی اولمپک میں تمغہ لے کر آئیں، آج اس نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ہم سب خوش ہیں۔ ہماری توجہ اب اولمپک پر ہے۔
وہیں پہلوان انشو کے والد دھرم ویر ملک کا کہنا ہے کہ بیٹی پہلے بھی نیشنل چیمپیئن میں پہلا مقام حاصل کرچکی ہے، اب اولمپکس کی تیاریوں میں مصروف ہیں، تاکہ ہم اولمپکس میں میڈلز حاصل کرسکیں۔
23 ویں خواتین سینئر نیشنل ریسلنگ چیمپئن شپ کا افتتاح ہفتے کے روز صبح اتراکھنڈ کی گورنر بے بی رانی موریہ نے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے اسٹیج پر بیٹھ کر خواتین پہلوانوں کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ انہوں نے خواتین ریسلرز کو بہتر مستقبل کی مبارکباد بھی دی۔