ملک مسلسل کورونا کی وبا کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ دوسری لہر کی رفتار دیکھ کر مرکزی اور ریاستی حکومتیں تیسری لہر کے بارے میں انتہائی آگاہ ہیں۔
یکم جون سے نمونے لینا شروع کیا گیا اب تک 10،831 بچوں کا ٹسٹ کیا گیا ہے۔ان میں سے 23 بچوں کو کورونا مثبت ہونے کی رپورٹ آئی ۔
محکمہ صحت کی تشکیل کردہ مانیٹرنگ کمیٹی کے ذریعہ بچوں کی صحت کی نگرانی کی جارہی ہے تاکہ جلد از جلد انکی صحت یابی ہوسکے۔ تاہم بچوں میں کورونا اضافے کی وجہ سے تیسری لہر کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
ایڈیشنل چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ایس ایس کانوجیا نے بتایا کہ 1 جون سے ضلع میں 10،831 بچوں کا معائنہ کیا گیا ہے۔
جس میں 15 دن میں 23 بچے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ اس میں پیدائش سے لے کر پانچ سال تک کے 4 بچے ، 6 سے 12 سال تک کے 8 بچے ، 13 سے 18 سال تک کے 11 بچے شامل ہیں۔
مانیٹرنگ کمیٹی کے ذریعہ تمام بچوں کو باقاعدہ نگرانی میں رکھا جارہا ہے۔ بچوں کے اہل خانہ کو بھی اس وبا کے پروٹوکول کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے ۔
نیز انہیں ضروری مشاورت بھی دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ، دودھ پلانے والی ماؤں کو کووڈ کے دوران دودھ پلانا جاری رکھنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔ تاکہ بچے جلد صحت یاب ہوسکیں۔
واضح رہےکہ محکمہ صحت میں بچوں کے نمونے لینے کے لئے تین حصے تشکیل دیئے گئے ہیں۔ جن میں پہلی قسم میں 5 سال تک کے بچوں ، دوسرے میں 6 سے 12 سال اور تیسری قسم میں 13 سے 18 سال تک کے بچوں کی جانچ کی جارہی ہے۔
محکمہ ہر روز 50 فیصد بچوں کے نمونے لینے پر زور دے رہا ہے۔ تاکہ تمام بچوں کی کووڈ تفتیش جلد از جلد مکمل کی جائے۔
کورونا کی تیسری لہر کے امکان کے پیش نظر محکموں کی جانب سے اسپتالوں کی بہتری کے لئے ایک مشق شروع کردی گئی ہے۔
محکمہ پیکو نیکو کے فارمولے پر عمل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ جس کے تحت ، اسپتالوں میں ، پیڈیاٹرک انٹینسیو کیئر یونٹ اور نوزائیدہ انٹیویس یونٹ کے ساتھ ساتھ آکسیجن بستروں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ وینٹیلیٹر ایچ ایف این سی ، سی پاپ سمیت خصوصی سازوسامان بھی دستیاب کیے جارہے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی نجی اسپتالوں کو بھی سرکاری اسپتالوں سے وابستہ کیا جارہا ہے۔ جس میں 20 نجی اسپتالوں نے بھی حکومت کو وابستگی کے لئے ایک تجویز بھیجی ہے۔