پولیس کے مطابق 'یوگ اگروال کے دو پڑوسیوں نے ہی اسے اغوا کیا تھا اور دس لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمین کی نشاندہی پر بچے کی لاش کو بھی برآمد کیا گیا ہے۔'
رقم نہ ملنے سے ناراض ملزمین نے پہلے بچے کو اغوا کیا پھر گھر میں قتل کرکے بوری میں ڈال کر گھر سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر گھوانہ ریل کی پٹری کے پاس پھینک دیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ ملزمین کے اوپر آٹھ لاکھ کا قرض تھا جس کو ادا کرنے کے لیے انہوں نے اپنے ہی پڑوسی کے بچے کو اغوا کرکے دس لاکھ کا مطالبہ کیا اور رقم نہ ملنے پر بچے کا قتل کر دیا۔
ہلاک شدہ بچے کے والد ہریش چند، ہاتھ دستانے بنانے کا کاروبار کرتے ہیں۔ ان کا اکلوتا بیٹا یوگ اگروال سامان اٹھانے گیا تھا اور اچانک لاپتہ ہوگیا۔ رات ہونے تک جب وہ گھر واپس نہیں آیا تو اہل خانہ نے اس کی تلاش شروع کردی۔ پولیس اسٹیشن میں شکایت بھی درج کروائی گئی۔
اہل خانہ نے بتایا کہ 'ان کے پاس کاروبار کرنے والوں کا فون آیا اور انہوں نے دس لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔'
ایس پی سٹی ابھیشیک نے بتایا کہ 'پولیس نے موبائل کالنگ کی تفصیل اور پڑوس کے سی سی ٹی وی کیمروں کی تلاش شروع کی اور فون کو ٹریک کیا۔ علاقے کے دو شخص سچن اور گگن بچے کو لے کر جا رہے تھے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'سی سی ٹی وی کیمرے میں نظر آنے والے ملزموں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے گھوانہ ریلوے لائن کے قریب بچے کو مار کر پھینک دیا۔ ملزموں کے پاس سے وہ موٹرسائیکل جس پر بچے کی لاش کو رکھ کر پھینکا گیا اور موبائل برآمد کیے گئے ہیں۔ ملزموں کے خلاف قتل کا کیس درج کیا گیا ہے۔'