ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ کے تحصیل نانپارہ علاقہ کے رہنے والے ایک سیمنٹ تاجر کے دو اکاؤنٹ سے ہیکرز نے تقریباً 10 لاکھ روپے نکال لیے ہیں۔
تاجر کو جب اس کے متعلق پتہ چلا تو اس نے بینک سے رابطہ کیا، جبکہ 30 مارچ اور 27 اپریل کے درمیان ہیکرز نے 22 مرتیہ میں 9.81 لاکھ روپے نکالے ہیں۔
متاثرہ شخص نے آن لائن شکایت درج کروائی ہے اور لکھنؤ کرائم برانچ کو ایک خط لکھ کر اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے،تاہم کوتوال نے تحقیقات کرائم برانچ کے انچارج کے حوالے کردی ہیں۔
محمد آصف بلڈنگ میٹریل کوتوالی نانپارہ کے تحت صدیقی مڑیا گاؤں کے رہنے والے ہیں، محمد آصف کی دکان نانپارہ بائی پاس پر واقع ککری چوراہے کے قریب ہے، تاجر نے کوتوالی میں تحریر دی ہے اور کہا ہے کہ اس کے دو بینک کھاتے، بینک آف بڑودہ کی نانپارہ برانچ میں ہیں۔
تاجر کا کہنا ہے کہ اکانٹ نمبر 33*********247 سے 22 مارچ سے 27 اپریل تک متعدد اوقات میں نو لاکھ 81 ہزار روپے نکالا گیا، جبکہ دوسرے بچت اکاؤنٹ 33*********372 سے 27 اپریل کو 15500 روپے نکالے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 27 اپریل کو دو بار 14000 اور 15000 روپے کی نکاسی ہوئی ہے، تاجر کا کہنا ہے کہ سات مئی کو روہت کمار سنگھ جو کہ نانپارہ کا رہنے والا ہے، دو لاکھ روپے مالیت کا مورنگ خریدا تھا، اور دو لاکھ روپے کا چیک دیا، لیکن جب روہت چیک لے کر بینک پہنچا 30 مارچ سے 27 اپریل کے درمیان، مختلف تاریخوں میں 18 بار 50-50 ہزارروپے نکالے گئے، جب کہ ایک بار 30 ہزار اور ایک ہزار روپیہ نکال لیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ متاثرہ شخص نے آن لائن شکایت کے ساتھ کرائم برانچ لکھنؤ کو ایک خط بھی ارسال کیا ہے۔
پیر کے روز انہوں نے کوتوالی میں شکایت کی، انچارج انسپکٹر نے بتایا کہ کرائم انسپکٹر سنجے گپتا سے اس معاملے کی تفتیش کرائی جائے گی، اسی دوران اس معاملے میں برانچ منیجر روپیش سریواستو سے بات کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ تاجر کے موبائل بینکنگ پاس ورڈ ہیک ہونے کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ہے، مقدمہ درج ہونے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔
ایسا مانا جارہا ہے کہ اکاؤنٹ سے پیسہ نکالنے کی کاروائی کو بہار میں انجام دی گئی ہے۔
تاجر محمد آصف کا کہنا ہے سٹیٹمنگ سے معلوم ہوا ہے کہ گوتم کمار اور دھرما انٹرپرائزز کے اکاؤنٹ نمبر 919020000653801 اور ایک اور اکاؤنٹ نمبر 920020002765 پر پیسہ ٹرانسفر کیا گیا ہے۔
آئی ایف ایس سی کوڈ یو ٹی آئی بی 0002765 یہ اکاؤنٹ پٹنہ ایکسیس بینک کے ذریعہ چلایا جارہا ہے۔ سارا پیسہ وہیں سے نکالا گیا ہے۔