پون کھجوریا نے کہا کہ کووڈ-19 نے عالمی سطح پر ہلچل پیدا کردی ہے۔ اس کا اثر اس دنیا کے تقریبا ہر جاندار پر دیکھا گیا ہے۔ ہمارے ملک بھارت میں بھی کورونا وبائی بیماری نے ہر طبقہ کو متاثر کیا ہے۔ خاص طور پر ملک کے ہر چھوٹے اور بڑے تاجر پر نمایاں اثر دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد سے ہی مرکز میں بی جے پی کی حکومت ریاست جموں و کشمیر کے لئے بہت سارے کام کرتی رہی ہے۔ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو روزگار، بچوں کو تعلیم اور بوڑھوں کو صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لئے نئی اسکیمیں شروع کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں بی جے پی حکومت نے اس پیکیج کی شکل میں جموں و کشمیر کو ایک بڑا تحفہ دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریاستی بی جے پی کی اعلی قیادت اور پی ایم او وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ بھی وقتا فوقتا کورونا وبا کے دوران کاروباری طبقے کا نقصان یا ریاست کے مقامی لوگوں کے مفادات مرکز تک پہنچاتے رہے ہیں۔
ایسی صورتحال میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ذریعہ بزنس کلاس کے لئے کیا گیا اعلان ان کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ اس سے کورونا کا سامنا کرنے والے کاروباری طبقے کو بڑی راحت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ 1350 کروڑ کے اس معاشی پیکیج میں کاروبار سے متعلق پانی اور بجلی کے بلوں میں 50 فیصد چھوٹ ہوگی، اس کے علاوہ کاروباری قرضوں پر 5 فیصد ریلیف بزنس کلاس کو دیا جائے گا۔ جموں و کشمیر کی مرکزی حکومت 950 کروڑ کی فراہمی برداشت کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان اعلانات کے ساتھ بزنس کلاس ایک نئے بھروسے کے ساتھ کاروبار کو آگے بڑھائیں گے اور اس سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔