محکمہ جل شکتی کے عہدیداروں پر لوگوں کو پانی فراہم کرنے میں ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے پینتھرس پارٹی کے چیئرمین سابق وزیر تعلیم ہرش دیو سنگھ نے اسے عام لوگوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایسے تمام عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو پانی سے متعلق لوگوں کی شکایات کے ازالہ میں غفلت برت رہے ہیں۔
جمعرات کو ادھم پور میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں معلومات دیتے ہوئے ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ جل شکتی محکمہ لوگوں کو پینے کا پانی مہیا کرنے کے قابل نہیں ہے۔
لوگ پانی کے قطرہ کو ترس رہے ہیں۔ خاص طور پر دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سےلوگ بہت پریشان ہے۔ لوگ دس کلومیٹر پیدل چل کر پانی لا رہے ہیں، ندیوں اور تالابوں کا گندا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
لوگ مختلف طرح کی بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔ بہت سے افراد بے موت مر رہے ہیں۔
پینے کے پانی کی قلت کے خلاف لوگ مستقل احتجاج کر رہے ہیں، لیکن کوئی ان کی فریاد سننے والا نہیں ہے۔ عوام کی شکایات کو جان بوجھ کر افسران کی جانب سے بار بار نظر انداز کیا جارہا ہے۔
لہذا مجبور ہوکر آج پینتھرس پارٹی کی جانب سے محکمہ جل شکتی کے عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
کیونکہ محکمہ جل شکتی کے یہ تمام افسران عام لوگوں کے بنیادی حقوق کا استحصال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی طرف سے ایس ایس پی کو ایف آئی آر دے دی گئی ہے، جس پر انہوں نے بھی نشان لگا دیا ہے۔ اب عوام ایسے افسروں کے آمرانہ رویے سے تنگ آچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بہت ساری جگہوں میں یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ پانی کے مسئلے سے پریشان لوگ جب محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاج کرتے ہیں تو محکمہ کے ملازمین ان لوگوں کو ڈرانے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بات کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
قانون سب کے لیے یکساں ہے۔ اس کے تحت لوگوں کو اپنے مسئلے اور ناانصافی کے خلاف احتجاج کرنے کا پورا پورا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی کا مطالبہ ہے کہ پانی کے لئے احتجاج کرنے والے لوگوں کے بجائے، ایکس ای این اور محکمہ کے دیگر متعلقہ عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے کیونکہ یہ لوگ اپنے اے سی کمروں میں بیٹھ کر عوام کے مسائل کو بھول گئے ہیں۔
عوام کی شکایات اور پریشانیوں کو ختم کرنے کے لیے کوئی قدم اٹھانے کو تیار نہیں ہیں۔ جسے پینتھرس پارٹی کسی بھی قیمت پر برداشت کرنے کو تیار نہیں ہے۔