جموں کے ضلع ادھمپور میں برسات کے موسم میں گاڑی لیکر یا پیدل برما ندی کو عبور کرنا بے حد جوکھم بھرا ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کے عہدیدار لوگوں سے اپیل کررہے ہیں، لیکن لوگ برسات کے موسم میں برما ندی کے بیچ سے گاڑیاں لے جانے سے کسی بھی طرح کا کوئی ڈر محسوس نہیں کررہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اتوار کی شام بھی ایک بڑا حادثہ ہوتے ہوتے ٹل گیا۔
گاؤں کے بیچ سے گزرتے ہوئے برما ندی کو عبور کرتے ہوئے بس پانی میں پھنس گئی۔ اس دوران ندی کی آبی سطح میں اضافہ ہوگیا۔ جس کے باعث بس پانی میں آدھی ڈوب گئی۔ خوش قسمتی سے تمام مسافر پہلے ہی محفوظ طریقے سے باہر نکل چکے تھے اور پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کو دیکھ کر ڈرائیور اور وہ لوگ جنہوں نے بس سے باہر نکلنے کی کوشش کی وہ بھی بحفاظت باہر آگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز شام چار بجے ادھمپور سے مسافروں کو لیکر نکلی بس نمبر جے کے 14 ایف 2831 کے ڈرائیور نے برما ندی کے بیچ سے دوسری طرف جانے کی کوشش کی۔ بس اسٹینڈ کے منیجر رام دیو سنگھ نے بتایا کہ پانی کم ہے اس لیے دو پہیہ گاڑیاں، چھوٹی گاڑیاں اور بسیں اس راستے سے گزرتی ہیں۔
اتوار کو بھی میں گزر رہا تھا۔ میں نے برما ندی میں اترنے سے پہلے احتیاطی تدابیر کے طور پر تمام مسافروں کو نیچے اتار دیا تھا۔ اس کے بعد برما ندی عبور کرتے ہوئے اچانک بس کا پہیہ ندی کے بیچ ریت میں پھنس گیا۔ ڈرائیور نے باہر نکلنے کی کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکا۔
دریں اثنا برما ندی میں پانی کی سطح بڑھنے لگی۔ ڈرائیور بغیر وقت ضائع کیے بس سے اتر گیا۔ جلد ہی ندی میں پانی کی سطح اتنی بڑھ گئی کہ بس پانی میں آدھی ڈوب گئی۔ اس کے بعد بس کو کرین کی مدد سے شام سات بجے کے قریب پانی سے نکالا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ادھمپور: مہنگائی کے خلاگ کانگریس کارکنان کا احتجاج
وہیں ڈی ایس پی ادھم پور ساحل مہاجن نے کہا کہ اس طرح کا مستقبل میں کوئی حادثہ نہ ہو، اس کے لیے پولیس بلاک کو مضبوط کیا جائے گا اور برما ندی کے بیچ سے کسی بھی گاڑی کو گزرنے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ برما ندی پر بیلی پُل بننے کے بعد گاڑیوں کی آمد ورفت شروع کی جائے گی۔ ایسی صورت حال میں زندگی کو خطرے میں ڈالنے اور ندی کے بیچ سے گزرنے کے بجائے، محفوظ متبادل راستے اختیار کریں۔