خلیجی ملک قطر میں ایک حیدرآبادی خاتون کو بچالیا گیا جو ملازمت کے نام پر دھوکے کا شکار ہوئی تھی۔
ایک ایجنٹ نے ماہانہ 40ہزار روپئے تنخواہ پر نرس کی ملازمت کی پیش کش اس خاتون کو کی تھی۔ اس خاتون نے کہا کہ ان کا خاندان مالی مشکلات کا سامنا کررہا تھا جس پر انہوں نے قطر جانے کا فیصلہ کیا وہاں پہنچنے پر ایک اور خاتون ایجنٹ انہیں گوپال نامی شخص کے دفتر لے گئی۔
گوپال بھی ایک ایجنٹ ہے۔ اس نے ان کا فون لے لیا اور چار دن تک انہیں مقفل کردیا۔ سیدہ مریم نے کہا کہ نرس کی ملازمت کے پیشکش کے باوجود گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرنے کے لئے شیخ کے گھر پر بھیجا گیا۔ ہدایات پر عمل نہ کرنے پر اس کے آجر نے قطر میں بھارتی سفارت خانہ میں چھوڑ دیا۔ سفارتی عہدیداروں نے گوپال کو طلب کیا جو پہلے ہی ایسے تین معاملات میں ملوث ہے۔ مقامی حکام نے اس کو گرفتار کرلیا۔
بعدازاں خاتون ایجنٹ انہیں وہاں سے لے گئیں اور انہیں اذیتیں دی گئیں۔ قطر میں اپنے حالات سے مریم نے حیدرآباد میں اپنی والدہ کو واقف کروایا۔ ان کی والدہ نے ایک مکتوب کے ذریعہ وزیر خارجہ سشما سوراج کو اس بات کی اطلاع دی جس پر قطر میں بھارتی سفارتخانہ نے ان کے ایجنٹ سے خواہش کی کہ جتنا جلد ہوسکے انہیں بھارت واپس بھیجا جائے۔ اس طرح وہ ملک واپس ہوگئیں۔ انہوں نے انہیں بچانے پر سشماسوراج اور قطر میں بھارتی سفارتخانہ کا شکریہ ادا کیا۔