لاک ڈاؤن کے دوران تمام سرکاری و نجی اداروں کو ایمرجنسی تعطیل دی گئی صرف لازمی خدمات سے جڑے محکمہ جات کو کام کرنے کی اجازت ہے، جس میں طب، پولیس، صفائی و سیول سپلائز کارکرد ہیں۔
ملازمین کی صحت کا خیال کرتے ہوئے متعلقہ دفاتر انہیں وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے سیناٹائزر، دستانے اور ماسک فراہم کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں ان دفاتر اور عمارت کے اطراف و اکناف سیناٹائزر کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے، لیکن تلنگانہ وقف بورڈ کا معاملہ اس سے بر عکس ہے۔
یہاں ملازمین کو ملازمت پر آنا لازم ہے، لیکن انہیں نہ سفری سہولیات میسر ہیں اور نہ ہی حفظان صحت کا کوئی سامان، وقف بورڈ کی عمارت کے اطراف سیناٹائزر کا چھڑکاؤ بھی نہیں کیا گیا۔
ملازمت کیلئے آنے والے تقریباً ملازمین کنٹینمنٹ زون سے دفتر آتے ہیں جو نہ صرف ان کے لیئے بلکہ دفتر کے دیگر ملازمین کیلئے بھی پر خطر ہے۔ ان ملازمین سے سیناٹائزر، دستانوں کے متعلق سوال کیا گیا تو پتہ چلا کہ انہیں دفتر سے کوئی سامان فراہم نہیں کیا گیا، فیس ماسک خود کا خریدا ہوا ہے۔
پوری عمارت میں کہیں بھی سیناٹائزر کا انتظام نہیں دیکھا گیا۔ ان سخت حالات میں بھی ملازمین کے دفتر نہ آنے پر تنخواہوں میں کٹوتی کی جارہی ہے اس سلسلے میں صدر وقف بورڈ نے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ "کام نہیں تو تنخواہ نہیں" جس سے ملازمین میں مایوسی پائی جاتی ہے_ جبکہ چیف منسٹر نے تمام حکمہ جات کو آدھی تنخواہ ادا کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔