ETV Bharat / state

TUWJF Protest Week Over Demand ٹی یو ڈبلیو جے ایف کی جانب سے مطالبات کی یکسوئی کیلئے احتجاجی ہفتے کا اعلان - تلنگانہ یونین ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن کے دس مطالبات

اردو صحافیوں کے مسائل کی فوری یکسوئی کا مطالبہ کرتے ہوئے TUWJF سے وابستہ صحافیوں نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کرتے ہوئے 10 تا 17 جولائی تک ریاست بھر میں احتجاجی ہفتہ منانے کا اعلان کیا۔

ٹی یو ڈبلیو جے ایف کی جانب سے مطالبات کی یکسوئی کے لیے احتجاجی ہفتہ
ٹی یو ڈبلیو جے ایف کی جانب سے مطالبات کی یکسوئی کے لیے احتجاجی ہفتہ
author img

By

Published : Jul 5, 2023, 3:15 PM IST

ٹی یو ڈبلیو جے ایف کی جانب سے مطالبات کی یکسوئی کے لیے احتجاجی ہفتہ

حیدرآباد: ایم اے ماجد صدر تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹس فیڈریشن نے حبیب علی الجیلانی، ایم اے قادر فیصل ریاستی نائب صدور، سید غوث محی الدین جنرل سکریٹری فیڈریشن اور ڈاکٹر آصف علی صدر حیدرآباد ضلع یونٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹس فیڈریشن ریاست میں اردو صحافیوں کی ایک مسلمہ تنظیم ہے۔ ریاست کے 22 اضلاع میں اس کے یونٹس کام کررہے ہیں۔ اس تنظیم کا مقصد اردو صحافیوں کی فلاح وبہبود ہے۔ ریاست میں اردو زبان اور اردو صحافیوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہا ہے۔ زبان کی بنیاد پر صحافیوں کی تخصیص کی جارہی ہے۔ اس کی مثال حکمنامہ 239 ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فیڈریشن کی جانب سے 28 مئی 2023 کو ایک قومی کانفرنس منعقدکی گئی تھی۔ اس کانفرنس میں 25 مطالبات پر مشتمل قراردادیں منظور کی گئیں اور ان قراردادوں کو دفتر چیف منسٹر اور کمشنر محکمۂ اطلاعات وتعلقات عامہ حیدرآباد کے حوالے کیا گیا۔ نہ صرف قومی کانفرنس کی قراردادیں بلکہ فیڈریشن گزشتہ 3 سال سے جی او 239 کی وجہ سے اردو صحافیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور اردو صحافت کے لیے منڈل ایکریڈیٹیشن کارڈ کی سہولت بحال کرنے کے لیے مسلسل نمائندگیاں کر رہی ہے لیکن حکومت اردو صحافیوں کے مسائل پر سرد مہری کا اظہار کر رہی ہے۔ جس کے پیش نظر فیڈریشن نے حکومت کو متوجہ کرنے 10 تا 17 جولائی ریاست بھر میں اردو صحافیوں کا ”ہفتہ مطالبات “ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہفتہ مطالبات میں فیڈریشن 10 مطالبات پر مبنی یادداشت پیش کرے گی۔ ہفتہ مطالبات کے دوران ریاستی و ضلع سطح پر فیڈریشن کے یونٹس کی جانب سے ریاستی وزراء، اراکین اسمبلی و کونسل' اراکین پارلیمنٹ' کلکٹرس' ڈی پی آر او اور دیگر عوامی منتخب نمائندوں کو چیف منسٹر کے نام موسوم یادداشت پیش کی جائے گی۔


تلنگانہ یونین ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن کے دس مطالبات

1. محکمۂ اطلاعات وتعلقات عامہ کی جانب سے 2016 میں جاری کردہ حکم نامہ 239 کو فوری اثر کے ساتھ کالعدم کردیا جائے۔ اور موجودہ حالات اور تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس حکم نامے کے بجائے ایک معاصر حکم نامہ کی اجرائی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ جس میں ایکریڈیٹیشن کارڈ کی اجرائی کے طریقہ کار کو واضح کیا جائے۔ اس کمیٹی میں تلگو، انگریزی، ہندی کے ساتھ اردو کے نمائندے بھی شامل ہوں۔ ان میں بڑے اور چھوٹے اخبارات، الکٹرانک میڈیا، سیٹلائٹ، کیبل، ڈیجیٹل میڈیا۔ فوٹو جرنلسٹس، ویڈیو جرنلسٹس، میگزین، فری لانس جرنلسٹس کے نمائندے بھی شامل ہوں۔ اس کمیٹی کی شفارشات کی بنیاد پر ایک نیا حکم نامہ جاری کیا جائے۔
2. 2016 سے پہلے جس طرح منڈل سطح پر اردو صحافیوں کو ایکریڈیٹیشن کارڈ جاری کیے جاتے رہے ان ہی خطوط پر اس کو جاری رکھا جائے۔
3. سی زمرہ سے تعلق رکھنے والے چھوٹے اخبارات کو بھی اضلاع میں ایکریڈیٹیشن کارڈ جاری کیا جائے۔
4. ریاستی سطح اور ضلع سطح پر جو ایکریڈیشن کمیٹیاں تشکیل دی جاتی ہیں اس میں لازمی طور پر اردو جرنلسٹ زمرہ کو شامل کرتے ہوئے اردو صحافی کو کمیٹی میں نمائندگی دی جائے۔ ریاست کی میڈیا اکیڈیمی میں اردو کے ایک صحافی کو بھی نامزد کیا جائے۔
5. ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح ریاست تلنگانہ میں بھی صحافیوں کے لیے پنشن اسکیم شروع کی جائے۔ 55 سال کی عمر اور 25 سال تجربہ رکھنے والے صحافیوں کو ماہانہ 10 ہزار روپیے پنشن دی جائے۔
6. سرکاری ملازمین اور وظیفہ یاب افراد کے لیے جو صحت کی نئی اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے انہیں خطوط پر صحافیوں اور ان کے ارکان خاندان کے لیے ہیلتھ اسکیم شروع کی جائے۔ صحافیوں کی اور ان کے خاندان کو بہتر صحت کی سہولتیں فراہم کی جانی چاہیے۔
7. اردوکے چھوٹے اخبارات، جرائد و رسائل کے لیے سالانہ کم از کم دو لاکھ روپیے ہر اخبار کے لیے بطور اشتہارات بجٹ میں رقم مختص کی جائے۔
8. صحافیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے خانگی اسکولس اور کالجس میں انہیں پچاس فیصد فیس رعایت دی جائے۔ اور انہیں حق تعلیم کے تحت تعلیمی مراعات بھی فراہم کی جائیں۔
9. ریاست میں اردو صحافیوں کو بلا لحاظ ایکریڈیشن کارڈ کے امکنہ اراضی یا ڈبل بیڈ روم مکانات کا الاٹمنٹ کیا جائے۔
10. ریاست تلنگانہ میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے ریاست مہاراشٹرا کے خطوط پر جرنلسٹس سکیوریٹی ایکٹ منظور کیا جائے۔ اور دستورمیں دیے گئے آزادی اظہار خیال کے تحت انہیں اس حق کے استعمال میں حکومت کی جانب سے سہولتیں فراہم کی جائیں۔ ان پر ہونے والے شخصی حملوں یا اظہار خیال کی آزادی میں رکاوٹ جیسے اقدامات سے ان کا تحفظ ضروری ہے۔ اس موقع پر محمد لئیق الدین' محمد حبیب الدین' محمد شفیع' ساجدہ بیگم اور دیگر موجود تھے۔

ٹی یو ڈبلیو جے ایف کی جانب سے مطالبات کی یکسوئی کے لیے احتجاجی ہفتہ

حیدرآباد: ایم اے ماجد صدر تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹس فیڈریشن نے حبیب علی الجیلانی، ایم اے قادر فیصل ریاستی نائب صدور، سید غوث محی الدین جنرل سکریٹری فیڈریشن اور ڈاکٹر آصف علی صدر حیدرآباد ضلع یونٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹس فیڈریشن ریاست میں اردو صحافیوں کی ایک مسلمہ تنظیم ہے۔ ریاست کے 22 اضلاع میں اس کے یونٹس کام کررہے ہیں۔ اس تنظیم کا مقصد اردو صحافیوں کی فلاح وبہبود ہے۔ ریاست میں اردو زبان اور اردو صحافیوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہا ہے۔ زبان کی بنیاد پر صحافیوں کی تخصیص کی جارہی ہے۔ اس کی مثال حکمنامہ 239 ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فیڈریشن کی جانب سے 28 مئی 2023 کو ایک قومی کانفرنس منعقدکی گئی تھی۔ اس کانفرنس میں 25 مطالبات پر مشتمل قراردادیں منظور کی گئیں اور ان قراردادوں کو دفتر چیف منسٹر اور کمشنر محکمۂ اطلاعات وتعلقات عامہ حیدرآباد کے حوالے کیا گیا۔ نہ صرف قومی کانفرنس کی قراردادیں بلکہ فیڈریشن گزشتہ 3 سال سے جی او 239 کی وجہ سے اردو صحافیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور اردو صحافت کے لیے منڈل ایکریڈیٹیشن کارڈ کی سہولت بحال کرنے کے لیے مسلسل نمائندگیاں کر رہی ہے لیکن حکومت اردو صحافیوں کے مسائل پر سرد مہری کا اظہار کر رہی ہے۔ جس کے پیش نظر فیڈریشن نے حکومت کو متوجہ کرنے 10 تا 17 جولائی ریاست بھر میں اردو صحافیوں کا ”ہفتہ مطالبات “ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہفتہ مطالبات میں فیڈریشن 10 مطالبات پر مبنی یادداشت پیش کرے گی۔ ہفتہ مطالبات کے دوران ریاستی و ضلع سطح پر فیڈریشن کے یونٹس کی جانب سے ریاستی وزراء، اراکین اسمبلی و کونسل' اراکین پارلیمنٹ' کلکٹرس' ڈی پی آر او اور دیگر عوامی منتخب نمائندوں کو چیف منسٹر کے نام موسوم یادداشت پیش کی جائے گی۔


تلنگانہ یونین ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن کے دس مطالبات

1. محکمۂ اطلاعات وتعلقات عامہ کی جانب سے 2016 میں جاری کردہ حکم نامہ 239 کو فوری اثر کے ساتھ کالعدم کردیا جائے۔ اور موجودہ حالات اور تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس حکم نامے کے بجائے ایک معاصر حکم نامہ کی اجرائی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ جس میں ایکریڈیٹیشن کارڈ کی اجرائی کے طریقہ کار کو واضح کیا جائے۔ اس کمیٹی میں تلگو، انگریزی، ہندی کے ساتھ اردو کے نمائندے بھی شامل ہوں۔ ان میں بڑے اور چھوٹے اخبارات، الکٹرانک میڈیا، سیٹلائٹ، کیبل، ڈیجیٹل میڈیا۔ فوٹو جرنلسٹس، ویڈیو جرنلسٹس، میگزین، فری لانس جرنلسٹس کے نمائندے بھی شامل ہوں۔ اس کمیٹی کی شفارشات کی بنیاد پر ایک نیا حکم نامہ جاری کیا جائے۔
2. 2016 سے پہلے جس طرح منڈل سطح پر اردو صحافیوں کو ایکریڈیٹیشن کارڈ جاری کیے جاتے رہے ان ہی خطوط پر اس کو جاری رکھا جائے۔
3. سی زمرہ سے تعلق رکھنے والے چھوٹے اخبارات کو بھی اضلاع میں ایکریڈیٹیشن کارڈ جاری کیا جائے۔
4. ریاستی سطح اور ضلع سطح پر جو ایکریڈیشن کمیٹیاں تشکیل دی جاتی ہیں اس میں لازمی طور پر اردو جرنلسٹ زمرہ کو شامل کرتے ہوئے اردو صحافی کو کمیٹی میں نمائندگی دی جائے۔ ریاست کی میڈیا اکیڈیمی میں اردو کے ایک صحافی کو بھی نامزد کیا جائے۔
5. ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح ریاست تلنگانہ میں بھی صحافیوں کے لیے پنشن اسکیم شروع کی جائے۔ 55 سال کی عمر اور 25 سال تجربہ رکھنے والے صحافیوں کو ماہانہ 10 ہزار روپیے پنشن دی جائے۔
6. سرکاری ملازمین اور وظیفہ یاب افراد کے لیے جو صحت کی نئی اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے انہیں خطوط پر صحافیوں اور ان کے ارکان خاندان کے لیے ہیلتھ اسکیم شروع کی جائے۔ صحافیوں کی اور ان کے خاندان کو بہتر صحت کی سہولتیں فراہم کی جانی چاہیے۔
7. اردوکے چھوٹے اخبارات، جرائد و رسائل کے لیے سالانہ کم از کم دو لاکھ روپیے ہر اخبار کے لیے بطور اشتہارات بجٹ میں رقم مختص کی جائے۔
8. صحافیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے خانگی اسکولس اور کالجس میں انہیں پچاس فیصد فیس رعایت دی جائے۔ اور انہیں حق تعلیم کے تحت تعلیمی مراعات بھی فراہم کی جائیں۔
9. ریاست میں اردو صحافیوں کو بلا لحاظ ایکریڈیشن کارڈ کے امکنہ اراضی یا ڈبل بیڈ روم مکانات کا الاٹمنٹ کیا جائے۔
10. ریاست تلنگانہ میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے ریاست مہاراشٹرا کے خطوط پر جرنلسٹس سکیوریٹی ایکٹ منظور کیا جائے۔ اور دستورمیں دیے گئے آزادی اظہار خیال کے تحت انہیں اس حق کے استعمال میں حکومت کی جانب سے سہولتیں فراہم کی جائیں۔ ان پر ہونے والے شخصی حملوں یا اظہار خیال کی آزادی میں رکاوٹ جیسے اقدامات سے ان کا تحفظ ضروری ہے۔ اس موقع پر محمد لئیق الدین' محمد حبیب الدین' محمد شفیع' ساجدہ بیگم اور دیگر موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.