کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی عالمی سطح پر مختلف یونیورسٹیوں کی تعلیمی، تدریسی اور تحقیقی سرگرمیوں کو جانچ کر درجہ بندی کرتی ہے۔ جس کو دنیا بھر میں قدر و منزلت سے دیکھا جاتا ہے۔
سنہ 2020 کے ابتدا ہی میں یونیورسٹی آف حیدرآباد (یو او ایچ ) کے 25 مضامین میں سے تین مضامین کو عالمی سطح پر 'بہترین مضامین' کا درجہ دیا گیا ہے۔
تین مضامین جن میں یو او ایچ نے اعلی درجہ بندی حاصل کی ہے وہ ہیں: علم کیمیا (کیمسٹری)، حیاتیاتی علوم اور طبیعیات اور فلکیات شامل ہے۔
یونیورسٹی آف حیدرآباد کے وائس چانسلر پروفیسر آپا راؤ پوڈیل نے اس خبر پر خوشی کا اظہار کیا۔
پروفیسر آپا راؤ پوڈیل نے کہا ہے کہ 'یہ درجہ ایک اعلی تحقیقاتی ادارے کی حیثیت سے ہمارے قد کو تقویت دیتا ہے، جس کے لئے ہمیں ممتاز ترین ادارہ (انسٹی ٹیوٹ آف ایمنینس) کا درجہ دیا گیا ہے۔
اس میں نہ صرف برقرار رکھنے بلکہ دیگر مضامین میں ہماری درجہ بندی کو بہتر بنانے کے لیے ہماری کارکردگی جاری رہے گی۔جس میں تمام پیرامیٹرز کو عبور کیا جاتا ہے۔ اس سے اعلی معیاری تعلیم اور تحقیق کے ذریعے ملک کے عوام کی بہتر خدمت میں مدد ملے گی'۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں پختہ یقین ہے کہ تحقیقاتی اشاعتوں کے معیار پر موجودہ زور کے ساتھ ہی ہم جلد ہی ایچ انڈیکس میں مزید بہتری لائیں گے۔
کیو ایس کے ایک پریس ریلیز کے مطابق اس طریقہ کار میں مضامین میں اداروں کی درجہ بندی کا تعین کرنے کے لئے چار اشارے استعمال کیے گئے تھے - تعلیمی شہرت، آجر کی ساکھ، ہر پیپر کے حوالہ جات اور ایچ انڈیکس۔ جس کی بنیاد پر ان مضامین کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ یونیورسٹی کی درجہ بندی کر کے اس کی اشاعت عمل میں لاتا ہے، جسے ہر سال برطانوی کمپنی کواکووریلی سائمنڈس (کیو ایس) شائع کرتی ہے۔