ذرائع کے مطابق یہ اغوا کی واردات پیر کی رات دیر گئے پیش آئی۔بتایا جاتا ہے کہ 15 ماونوازوں کے گروپ نے سرینواس کے مکان پہنچ کر بات کرنے کے بہانے ان کو گھر سے باہر لے گئے۔
ٹی آر ایس لیڈر کے مکان آنے والے تین ماونوازوں کے پاس آتشیں اسلحلہ تھے جبکہ دیگر کے ہاتھوں میں لاٹھیاں تھیں۔سرینواس راو نے ماضی میں پدامیدیس لیرو کے منڈل پریشد رکن کے طورپر خدمات انجام دیں تھیں۔
ٹی آرایس لیڈر کی اہلیہ دُرگا نے میڈیا کو بتایا : 'ماونوازوں نے ان کے بیڈ روم سے ان کے شوہر کو گھسیٹ کر نکالا اور ان کو اپنے ساتھ لے جانے سے پہلے ان کی شدید پٹائی کردی'۔
ماونوازوں نے ان کے بیٹے کی بھی اُس وقت پٹائی کردی جب اس نے اپنے باپ کی پٹائی کرنے پر ماونوازوں سے اعتراض کیا۔انہوں نے کہاکہ ماونوازوں سے ماضی میں کسی بھی طرح کی دھمکی ان کے شوہر کو نہیں ملی۔انہوں نے ماونوازوں سے اپیل کی کہ وہ فوری ان کے شوہر کو رہا کردیں اور ان کو کسی بھی قسم کانقصان نہ پہنچایاجائے۔
شبہ کیاجارہا ہے کہ سی پی آئی ماوسٹ کمانڈر ایس جوگیا اس واردات میں ملوث ہے۔ماونوازوں نے الزام لگایا ہے کہ سرینواس نے قبائلیوں کی اراضی پر قبضہ کرلیا ہے اور بھاری شرح سود پر قبائلیوں کو فصل کیلئے قرض دیتے ہوئے ان کو دھوکہ دے رہا ہے۔
اسی دوران بھدراچلم کے اے سی پی راجیش چندرانے میڈیا کو بتایا : 'پولیس کو گاوں میں بھیج دیا گیا ہے تا کہ ماونوازوں کے اس میں ملوث ہونے کا پتہ چلایاجائے اور اس واقعہ کی جانچ کی جائے'۔