حیدرآباد: تلنگانہ کے حیدرآباد میں واقع دارالسلام میں مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمان بیرسٹر اسد الدین اویسی نے جے پور ممبئی یکسپریس میں آر پی ایف کے کانسٹیبل کی فائرنگ میں ہلاک ہونے الے حیدرآباد کے نوجوان کی بیوہ کو مالی امداد کے چیک دئیے ۔ اس موقع پر رکن اسمبلی نامپلی جناب جعفر حسین معراج، جان بحق سیف الدین کے ماموں حافظ واجد پاشاہ اور دیگر افراد موجود تھے۔
بعد ازاں حافظ واجد پاشاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندان کو ریلوے کی جانب سے 10 لاکھ روپے، بی آر ایس پارٹی کی جانب سے 6 لاکھ روپے اور مجلس کے 3 لاکھ روپے کی رقم دارالسلام بینک میں ٹین بچیوں کے نام پر 10 سال کے لئے رقم فکسڈ ڈپازٹ کردی گئی ہے۔
مجلس کے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی نے تلنگانہ اسمبلی میں ٹرین میں آر پی ایف کانسٹیبل چیتن سنگھ کی فائرنگ حملے کو اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ اس فائرنگ میں حیدرآباد کے رہنے والے نوجوان سید سیف الدین کی موت ہوگئی۔ جس کی کم عمر بیوہ شاہین انجم انٹرمیڈیٹ کامیاب ہے اس بیوہ کو سرکاری نوکری دی جائے اور انھیں تین چھوٹی لڑکیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی بھی امداد اور ڈبل بیڈروم کا مکان دیا جائے۔
اسی دوران اکبر الدین اویسی نے کہا کہ تلنگانہ میں نفرت کی سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اور یہاں پر پچھلے نو سالوں میں ہندو مسلم اتحاد کی فضا قائم ہیں ہم تلنگانہ میں فرقہ پرست طاقتوں کو روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور آئندہ بھی انہیں ریاست میں فرقہ پرستی کرنے سے روکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:Jamaat Islami Reaction ہریانہ میں مسلمانوں کے خلاف کارروائی افسوسناک، سلیم انجینئر
تلنگانہ اسمبلی میں مجلس کے رہنما اکبر الدین اویسی کی اسی درخواست پر ریاستی وزیر تارک راما راو نے شاہین انجم کو بلدیہ یا کسی محکمہ میں سرکاری ملازمت دینے کا اعلان کیا تھا اور کہا کہ وہ کل ہی ملازمت کے آرڈر جاری کریں گے۔