اورنگ آباد کے تاریخی سلیم علی جھیل کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ سے قریب واقع ڈرینج چیمبر کی گیس میں دم گھٹنے سے دو مزدوروں کی موت واقع ہوگئی تفصیلات کے مطابق کُچھ لوگ ڈرینج کی صفائی کیلئے چیمبر میں اُترے تھے کچھ دیر کام کرنے کے بعد مزدوروں کو سانس لینے میں دشواری ہوئی ، جس کی وجہ سے دو مزدوروں کی چیمبر میں ہی موت ہوگئی۔
اس معاملے کی اطلاع سٹی چوک پولیس اور فائربریگیڈ کو دی گئی دونوں محکموں عملے نے موقعے پر پہنچنے کے بعد چیمبر میں بے ہوش حالت میں پائے گئے مزدوروں کو باہر نکالا گیا اور انہیں اورنگ آباد کے سرکاری گھاٹی اسپتال میں جانچ کیلئے پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے جانچ کے بعد دو مزدوروں کی موت کی تصدیق کر دی جبکہ دیگر دو مزدوروں کی حالت انتہائی تشویشناک تھی، بعد ازاں رات دیر گئے ایک اور مزدور کی موت ہوگئی۔
گھاٹی اسپتال میں مجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل بھی پہنچے اور یہ یقین دہانی کروائی کہ مزدوروں کے اہل خانہ کے ساتھ انصاف کیا جائے گا، ممبئی میں بھی اسی طرح کا معاملہ سامنے آیا تھا جس میں مزدوروں کے اہل خانہ نے ممبئی ہائی کورٹ میں معاملہ داخل کیا تھا، جس کے بعد عدالت نے ضلع انتظامیہ کو مزدوروں کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں:Haj 2023 اورنگ آباد کے عازمین حج کے کرائے میں کمی ہونی چاہیے، اویسی
جس چیمبر میں مزدوروں کی موت ہوئی ہے وہ چھترپتی سنبھاجی نگر میونسپل کارپوریشن کا ہے اور اس معاملے میں میونسیپل کارپوریشن نے اپنا دامن بچاتے ہوئے ایک پریس نوٹس جاری کیا ہے، جس میں صاف طور پر لکھا گیا ہے کہ جس چیمبر میں مزدور کام کر رہے تھے وہ میونسپل کارپوریشن کا چیمبر تھا اور کام کرنے والے مزدوروں نے میونسپل انتظامیہ سے کسی بھی قسم کی اجازت نہیں لی تھی لیکن دیر رات اس معاملے میں اورنگ آباد کے سٹی چوک پولیس تھانے میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔