تلنگانہ محکمہ صحت تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہے اور گزشتہ دو لہروں کے دوران جو حالات پیدا ہوئے تھے اس سے سبق حاصل کرکے تیاریوں کو مزید بہتر انداز میں مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ رات کا کرفیو یا لاک ڈاؤن کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے یا اس سے نمٹنے کا حل ثابت نہیں ہوسکتے اسی لئے احتیاط ہی واحد راستہ ہے۔
ڈائرکٹر محکمہ صحت ڈاکٹر جی سرینواس راؤ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ریاست میں کورونا کی نئی قسم اومیکرون Corona New Variant کے متاثرین کا سماجی پھیلاؤ شروع ہوچکا ہے اور تیسری لہر تلسنکرانت کے بعد عروج پر پہنچ جائے گی۔
انہوں نے عوام سے ماسک کے استعمال Use of Mask کے علاوہ سماجی فاصلہ کی برقراری Maintaining Social Distance کے ساتھ کورونا سے محفوظ رہنے کی تمام احتیاطی تدابیر پر عمل آوری کو یقینی بنانے کی اپیل کی اور انتباہ دیا کہ اگر ان رہنما خطوط پر عمل آوری نہیں کیا گیا تو حالات انتہائی ابتر ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Rajasthan’s First Death due to Omicron: اومیکرون سے راجستھان میں پہلی موت
ڈاکٹر جی سرینواس نے کہا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون میں کوئی علامات نہیں پائی جا رہی ہیں اسی لئے بہتر ہے کہ آئندہ 4ہفتوں کے دوران سخت احتیاط کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کیلئے آئندہ30یوم انتہائی اہم ہیں اور ان 30یوم میں عوام کو احتیاط کے ذریعہ ہی کورونا وائرس کی نئی قسم کو پھیلنے سے روکنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اومیکرون ڈیلٹا سے 30 گنا تیز رفتار سے پھیل رہا ہے اسی لئے اس پر قابو پانا مشکل ہے اور سخت احتیاط کے ذریعہ ہی قابو ممکن ہے۔
ڈاکٹر سرینواس راؤ نے تلنگانہ میں سال نو اور تلسنکرانت تہوار کے دوران کورونا سے حفاظت کے لئے جاری رہنما خطوط پر سختی سے عمل آوری کا مشورہ دیا۔