تلنگانہ میں واقع سکندرآباد کلب میں بڑے پیمانہ پر آگ واقعہ Fire in Secunderabad Club اتوار کی صبح کی اولین ساعتوں میں پیش آیا جس میں تقریبا 20کروڑ روپے کا مالی نقصان ہوا۔ آگ کی اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ عملہ موقع پر پہنچا اور کافی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔
پولیس نے اس سلسلہ میں معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی۔
اس کلب کا قیام 1878 میں عمل میں لایا گیا تھا اور اس کا شمار ملک کے پرانے کلبس میں ہوتا ہے جو سکندرآباد شہر کے قلب میں 22 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے۔ اس کلب کو حیدرآباد اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے ہیرٹیج کا درجہ دیا تھا۔
اس واقعہ میں کلب کی لائبریری، کلونڈر کلب اور ایڈمنسٹریشن آفس تباہ ہوگئے۔
بتایاجاتا ہے کہ آگ رات میں تقریباً تین بجے لگی اور دس فائر انجن کے اہلکاروں نے تقریباً تین گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد اس پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی۔
اس کلب میں تقریباً 300 ارکان اسٹاف کام کرتے ہیں۔
فائر ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ ہوسکتی ہے۔ اس کلب میں کرکٹ فیلڈ کے ساتھ ساتھ دیگر آوٹ ڈور کھیلوں کی سہولیات موجود ہیں۔
دفاع کے عہدیداروں اور پولیس ملازمین میں یہ کلب کافی مشہور ہے۔ اس کے تقریباً 8000 ارکان ہیں۔
اتوار ہونے کے سبب اس کلب میں کئی پروگرام ہونے والے تھے۔ کل شب لگی آگ کے ساتھ ہی حکام نے اطراف کے علاقوں میں رہنے والوں کا تخلیہ شروع کر دیا۔