تلنگانہ پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے بعد گھنے جنگلات کے اندر ماؤنواز فرار ہونے میں کامیاب ہوگیے۔
حکام نے بدھ کے روز بتایا کہ تلنگانہ کے آصف آباد کے جنگلاتی علاقوں میں پولیس فائرنگ کے تبادلے کے بعد فرار ہونے والے ایک سینئر کیڈر سمیت کالعدم سی پی آئی (ماؤ نواز) ارکین کے دو گروپ فرار ہوگئے۔
ضلع بھدرری کوٹھاگدیم کے ایک جنگل کے علاقے میں 13 رکنی گروپ نے فائرنگ کرکے ایک پولیس اہلکار کو معمولی زخمی کردیا جس کے بعد ایک اور گروہ ضلع کمر بھیم آصف آباد میں فائرنگ کی۔
ان دونوں اضلاع کے اعلی پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ بدھ کی صبح کو اس واقعے میں ماؤنوازوں کو کوئی چوٹ آئی ہے یا نہیں۔
پہلے واقعے میں پولیس نے تلاشی جاری رکھنے کے دوران منگل کی شب ساڑھے 10.30 بجے اے کے 47 بندوق سے مسلح سی پی آئی (ماؤنواز) بھاسکر کے گتوہ کو نشانہ بنایا گیا۔
آصف آباد پولیس سپرنٹنڈنٹ (انچارج) وشنو ایس واریر نے بتایا کہ ماؤ نوازوں نے پولیس پر فائرنگ کردی جس کی جوابی کارروائی ہوئی۔ اس دوران وہ فرار ہوگئے۔
اس گروہ میں سامل بھاسکر مبینہ طور پر متعدد جرائم میں ملوث ہے اور تقریبا 30 برسوں سے زیرزمین ہے۔ ریاستی حکومت نے اس کے سر پر 25 لاکھ روپے انعام رکھا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ان کی اہلیہ بھی ماؤ نواز تھیں۔
یہ گروہ مہاراشٹر کی سرحد سے تلنگانہ میں داخل ہوا تھا اور وہ گذشتہ دو ماہ سے جنگل کے علاقوں میں گھوم رہا تھا۔
مزید پڑھیں: چار ماؤنوازوں کی ہلاکت پر پولیس کی ستائش
اہلکار نے بتایا ہے کہ 'یہ پانچ رکنی ٹیم ہے جو 'تلنگانہ اسٹیٹ کمیٹی' کے ممبر بھاسکر اور چار دیگر افراد پر مشتمل ہے اور یہ اس شخص سے تفتیش کے بعد معلوم ہوا جس نے انہیں کھانا اور مدد فراہم کی تھی'۔