حیدرآباد: انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کی خصوصی عدالت کے جج نے ایم ایل اے کو خریدنے کے معاملے میں تینوں ملزمین کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں چنچل گوڈا جیل بھیج دیا۔ سائبرآباد پولس نے تلنگانہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ٹی آر ایس ایم ایل اے سے غیر قانونی پر رابطہ کرنے والے کے تینوں ملزمین کو اے سی بی کورٹ کے جج کے سامنے پیش کیا۔ قبل ازیں 29 اکتوبر کو تلنگانہ ہائی کورٹ نے کیس کے تینوں ملزمین کو مزید تفتیش کے لیے پولیس کے سامنے خودسپردگی کا حکم دیا تھا۔ BJP Trying to Buy TRS MLA
ہائی کورٹ نے سائبرآباد پولس کی درخواست پر سماعت کی جس میں تلنگانہ راشٹریہ سمیتی (ٹی آر ایس) کے ایم ایل ایز کے ساتھ خرید و فروخت کے غیر قانونی معاملے تین ملزمین کی گرفتاری مزید ریمانڈ کی مانگ کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ کا حکم انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کی عدالت کی جانب سے کیس کے تینوں ملزمین کی ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد آیا۔ سائبرآباد پولیس نے اے سی بی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔ سائبر آباد پولس نے تین افراد رام چندر بھارتی عرف ستیش شرما، نندا کمار اور سمہا یاجی سوامیات کو بدھ کی شام رنگا ریڈی ضلع کے ایک فارم ہاؤس سے گرفتار کیا تھا جب ٹی آر ایس کے اراکین اسمبلی کی جانب سے غیر قانونی رابطے کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا۔
-
Telangana MLA poaching case: ACB court sends three accused to 14-day judicial remand
— ANI Digital (@ani_digital) October 30, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read @ANI Story | https://t.co/ECcFm2DzCR#TelanganaPoachingRow #judicialcustody pic.twitter.com/QoTDPxQRNX
">Telangana MLA poaching case: ACB court sends three accused to 14-day judicial remand
— ANI Digital (@ani_digital) October 30, 2022
Read @ANI Story | https://t.co/ECcFm2DzCR#TelanganaPoachingRow #judicialcustody pic.twitter.com/QoTDPxQRNXTelangana MLA poaching case: ACB court sends three accused to 14-day judicial remand
— ANI Digital (@ani_digital) October 30, 2022
Read @ANI Story | https://t.co/ECcFm2DzCR#TelanganaPoachingRow #judicialcustody pic.twitter.com/QoTDPxQRNX
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ٹی آر ایس نے الزام لگایا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایم ایل ایز کو پیسے اور عہدوں کا لالچ دے کر انہیں بغاوت کرنے کے لیے اُکسانے کی کوشش کر رہے تھے۔ بدھ کو ٹی آر ایس ایم ایل اے پائلٹ روہت ریڈی کی شکایت کے بعد معین آباد پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 120-B، 171-B r/w 171-E 506 r/w 34 اور انسداد بدعنوانی ایکٹ 1988 کی دفعہ 8 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔
ایف آئی آر میں روہت ریڈی نے الزام لگایا کہ دہلی سے حیدرآباد آنے والے رام چندر بھارتی اور حیدرآباد کے نندا کمار، جو دونوں بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، نے ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے 100 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق ایم ایل اے روہت ریڈی نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں دھمکی دی گئی ہے کہ ان کے خلاف فوجداری مقدمات چلائے جائیں گے اور اگر وہ بی جے پی میں شامل نہیں ہوئے تو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ذریعہ چھاپے مارے جائیں گے۔
دریں اثنا، بی جے پی نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں الزامات کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ مزید یہ کہ مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر جی کشن ریڈی نے ٹی آر ایس ایم ایل ایز کو غیر قانونی طور پر خریدنے کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹی آر ایس کس خوف کی زد میں ہے۔ جی کشن ریڈی نے ہائی کورٹ کے موجودہ ججوں کے ذریعہ جانچ کرانے کا مطالبہ کیا۔