حیدرآباد: تلنگانہ قانون ساز کونسل کے صدر نشین جی سکھیندرریڈی نے ریمارک کیا کہ اڈانی جیسے لوگ سرکاری اداروں کو تباہ کررہے ہیں جو ملک کے لیے بہتر نہیں ہے۔حکومت کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کسی نیوز ادارے کے خلاف اس طرح کی کارروائی کرنے کے بعد لوگوں کا ردعمل میں کیا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی بی سی جیسے میڈیا اداروں پر آئی ٹی حملے جمہوریت کے لیے نامناسب ہے۔ انہوں نے نلگنڈہ کے کیمپ آفس میں میڈیا سے غیرسگالی بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ تلنگانہ میں انتخابات شیڈول کے مطابق ہوں گے، قبل از وقت نہیں ہوں گے۔ انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ بی آر ایس پارٹی کا تلنگانہ میں واضح اکثریت کے ساتھ دوبارہ برسر اقتدار میں آنا یقینی ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ مرکزی حکومت صنعت کاروں کے حق میں کام کرتی ہے لیکن عام افرادکے لیے کچھ نہیں کیا جاتا۔یہ کہتے ہوئے کہ تلنگانہ کا پورا مستقبل صرف چندرشیکھرراو کے ہاتھ میں ہی محفوظ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلی نے ریاست میں بہترین اسکیمات کو نافذ کرکے ملک کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی اپوزیشن اور میڈیا کو دبانے کی سازش کر رہی ہے یہ عوامی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ملک کے عوام چاہتے ہیں کہ چندرشیکھرراوکے راستے پر چلیں کیونکہ ملک کے معاشی حالات بہتر ہونے چاہئیں اور زرعی شعبہ کو زندہ کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:US on BBC Office Raid بی بی سی کے دفتر میں چھاپے ماری پر امریکہ کا رد عمل