انہوں نے پریس ریلیز میں کہا کہ درخواست گزاروں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے اور زیادہ سے زیادہ اطمینان کی حدتک درخواستوں کی یکسوئی کی مساعی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن کا قیام ریاست کے اقلیتی طبقہ کے مفاد میں کیا گیا ہے، ان درخواستوں کے علاوہ کمیشن نے ڈاکٹربی آر امبیڈ کراوپن یونیورسٹی میں اردو میڈیم ڈگری کورسز کی بحالی کے لیے مداخلت کی اور اس خصوص میں خصوصی اقدامات بھی کیے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن نے سکھ طبقہ کے لیے گردوارہ کی تعمیر کے مقصد سے مہیند راہلز میں تین ہزار ایکڑ اراضی کی منظوری عمل میں لائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن نے بدھ مت کے ماننے والوں کے لیے بی ایچ ای ایل علاقہ میں کمیونٹی ہال کی تعمیر کے لیے ایک ہزار مربع گز اراضی کو الاٹ کی ہے۔
اسی طرح کمیشن نے عیسائی طبقہ کے لیے کرسچن بھون کی تعمیر کے لیے کوکاپیٹ گاؤں میں ایک ایکڑ سے زائد اراضی الاٹ کی ہے۔