مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ ریاستوں سے دھان Paddy Purchase کی صد فیصد خریداری کرے تاکہ کسانوں کو فصل فروخت کرنے میں آسانی ہو۔ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے دہلی دورہ سے لوٹنےکے بعد پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے کیا۔
یاد رہے کہ ریاستی وزراء سِنگی ریڈی نرنجن ریڈی،محمد محمود علی، ایّرا بلّی دیاکر راؤ، ملّا ریڈی، ، ارکان پارلیمنٹ اور تلنگانہ چیف سکریٹری نے دہلی میں مرکزی وزیر برائے امورِصارفین، تغذیہ اور تقسیم عامہ پیوش گویل سے تلنگانہ کسانوں سے صد فیصد دھان کی خریداری کے سلسلے میں ملاقات کی تھی۔
اس ملاقات کا مقصد کسانوں کو نقصان سے بچانا بتایا گیا ہے، تاکہ پیداوار کی خریداری کرتے ہوئے ان میں اعتماد Confidence پیدا کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ کے وزیراعلی چندرشیکھرراو پر کشن ریڈی کی سخت تنقید
وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی وزیر سے ملاقات اور گفتگو کے بعدمرکزی حکومت 40 لاکھ میٹرک ٹن دھان خریدنے کے لیے رضا مندی ظاہر کی ہے، مگر تلنگانہ حکومت کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت 100 لاکھ میٹرک ٹن دھان خریدے، کیونکہ تلنگانہ ریاست میں پچھلے سات سال میں دھان کی پیداوار میں چار گناہ اضافہ ہوا ہے۔
وزیر موصوف محمد محمود علی نے کہا کہ مرکزی حکومت، تلنگانہ سے Boiled Rice خریدنے میں دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے جبکہ تلنگانہ میں موسم ربیع کی فصلوں میں Boiled Rice کی پیداوار موزوں ہے ، اسی لیے تلنگانہ کے کسان ربیع میں Boiled Rice کی پیداوار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ذریعہ صد فیصد خریداری کا تیقن دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت پنجاب ریاست کی طرح تلنگانہ سے بھی صد فیصد دھان کی خریداری کو یقینی بنائے۔آخر میں کہا کہ تلنگانہ حکومت ہمیشہ کسانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے کوشاں ہے۔