تلنگانہ کے ضلع کریم نگر میں چکن کڑی میں سینیٹائزر استعمال کرنے پر ایک شخص بیمار ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کے پاپاکاپلی کے ساکن یومیہ اجرت پر کام کرنے والے محمد یعقوب نے اپنے خاندان کے لئے چکن کری تیار کی تاہم انہوں نے اس ڈش میں ہینڈ سینی ٹائزر ملادیا تاکہ چکن میں کورونا کے جراثیم ہوں تو اس سے مرجائیں۔
اگرچہ اگست میں پیش آیا تاہم اس کا علم گذشتہ روز ہوا کیونکہ ایک مقامی عوامی نمائندہ نے اس بات کا علم ہونے پر یعقوب کے مکان پہنچ کر ان کے علاج کے لیے رقم دی اور یقین دہانی کروائی کہ وہ اس معاملہ کو وزیرصحت ای راجندر کے علم میں لائیں گے۔
اس چکن کری کو یعقوب کے گھر والوں نے کھانے سے انکار کردیا کیونکہ اس میں بدبو آرہی تھی۔ اس چکن کری کو کھانے کے بعد یعقوب کو الٹیاں ہونے لگیں۔ بعد ازاں ان کو ورنگل ضلع کے ایم جی ایم اسپتال منتقل کیاگیا جہاں ڈاکٹرس نے بتایا کہ سینی ٹائزر سے ان کی آنتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
اسی دوران یعقوب اسپتال سے فرار ہوگئے کیونکہ اس اسپتال میں کورونا کے مریض بھی زیرعلاج تھے۔وہ اسپتال سے سیدھے اپنے مکان پہنچے اور ایک ماہ سے اپنے مکان میں ہی علیل تھے کیونکہ ان کے پاس علاج کے لئے رقم نہیں تھی۔مقامی ضلع پریشد رکن سری رام شیام کو اس بات کا علم ہوا جس کے بعد وہ یعقوب کے مکان پہنچے اور فوری طورپر علاج کے لیے رقم حوالے کی۔انہوں نے اس مسئلہ کو وزیر صحت کے علم میں لانے کی بھی یقین دہانی کروائی۔