حیدرآباد: ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے گن مین کو طمانچہ رسید کرنےکے واقع پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گن مین انکے بیٹے کی طرح ہیں۔ انھوں نے محبت سے ایسا کیا ہے مارنا انکا مقصد نہیں تھا۔ محمود علی نے ملک پیٹ میں ترقیاتی پروگرام میں شرکت کے موقع پر یہ بات بتائی۔ اس موقع پر انھوں نے حیدرآباد کے ملک پیٹ گنج مارکیٹ یارڈ میں 53 لاکھ روپے کی لاگت سے کروائے جانے والے مختلف ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں تلنگانہ کے وزیر سری نیواس یادو کی سالگرہ تقریب کے موقع پر پھولوں کا گلدستہ دینے میں تاخیر پر، وزیر داخلہ کی جانب سے گن مین کو طمانچہ رسید کر دیا گیا تھا، اس واقعہ کے بعد یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہوا۔
کانگرس کے ایک مقامی لیڈر نے وزیر داخلہ کے خلاف حیدرآباد کے ایس آر نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت بھی درج کروائی تھی، جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی اس واقعہ پر شدید رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اسی دوران وزیر داخلہ کی وضاحت سامنے آئی ہے۔ علاوہ ازیں جرائم کے بڑھتے معاملے میں ان کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں زمین کی مانگ کافی بڑھ چکی ہے، جس کے لیے قتل ہو رہے ہیں۔ سی وی آنندنے کہا کہ قتل کو روکنے کے لیے پولیس محکمہ ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ راچہ کونڈا پولیس کمشنر ڈی ایس چوہان نے کہا کہ راچہ کونڈا حدود میں جرائم کے ساتھ ساتھ قتل گری میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلسل روڈی شیٹروں پر کافی گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور انہیں وقتاً فوقتاً پولیس اسٹیشن طلب کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے روڈی شیٹروں پر ایک قسم کا ڈر و خوف لاحق ہو گیا ہے۔ریاستی وزیر داخلہ نے پولیس انتظامیہ کو جرائم کی وارادتوں پر جلد سے جلد قابو پانے کی ہدایت دی۔