تلنگانہ ہائی کورٹ کی وکیل شلپا کے مکان کی قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے)کے عہدیداروں نے تلاشی لی۔شہرحیدرآباد کے نواحی علاقہ اُپل کے چلکانگر میں جمعرات کی صبح این آئی اے کے عہدیدار پہنچے اور ان کے مکان کی تلاشی لی۔آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں تین سال پہلے لاپتہ رادھا نامی نرسنگ طالبہ کو نکسلائٹس میں شامل کروانے کا شلپا پر الزامات ہے۔وشاکھاپٹنم میں گمشدگی کے درج معاملہ کی جانچ تازہ طورپر این آئی اے کے حوالہ کی گئی ہے۔وشاکھاپٹنم پولیس کی جانب سے درج کردہ ایف آئی آر کی بنیاد پر این آئی اے کے عہدیداروں نے شلپا کے خلاف معاملہ درج کرکے جانچ کا آغاز کیا۔شلپا کو حراست میں لینے کے بعد این آئی اے کے عہدیدارشہرحیدرآباد کے مادھاپور میں واقع این آئی اے کے دفتر لے گئے۔رادھا کی گمشدگی کے معاملہ کے سلسلہ میں شلپا سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ Female Lawyer in NIA Custody
رادھا کے والدین نے پولیس سے کی گئی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ تین سال پہلے ان کی بیٹی کا اغواکیاگیا۔یہ شکایت دسمبر2017میں وشاکھاپٹنم پدابایا پولیس اسٹیشن میں کی گئی تھی۔ماونوازوں کی ہمدرد تنظیم چیتنیہ مہیلا کی مبینہ لیڈر شلپا کی جانب سے ان کی بیٹی کا اغواکرکے زبردستی طور پر ماوسٹ پارٹی میں شامل کرنے کا رادھا کے والدین نے الزام لگایا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ اس تنظیم کے لیڈر دیویندر، سواپنا، ہائی کورٹ کی وکیل شلپا اور دوسرے ان کے مکان پہنچے تھے۔علاج کے بہانے دیویندر، رادھا کو لے گیا تھا۔اسی دوران میدک ضلع کے چیگنٹہ میں این آئی اے عہدیداروں نے تلاشی جاری رکھی۔ماوسٹ لیڈردوبیش شنکر کے بیٹے کے مکان کی آج صبح کی اولین ساعتوں میں تلاشی لی گئی۔
یواین آئی