اراضیات کے ہراج کے دوسرے مرحلہ کے دوران حکومت کوکاپیٹ اور پُوپُل گوڑہ علاقہ کی 117 ایکڑ اراضیات کو فروخت کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
بتایاجاتا ہے کہ حکومت اس خصوص میں پیر کو نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ ریاستی حکومت نے سمجھا جاتا ہے کہ اُپل کے بھگایت لے آوٹ کو فروخت کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔
کورونا کی وجہ سے حکومت کی آمدنی گھٹ گئی ہے جس کی پابجائی حکومت قیمتی سرکاری اراضیات کے ہراج کے ذریعہ کرنا چاہتی ہے۔اسی کے حصہ کے طورپر پہلے مرحلہ میں اراضیات کے ہراج کے کام کو مکمل کرلیاگیا ہے۔
خانم میٹ اور کوکاپیٹ میں تقریبا 50 ایکڑ سرکاری اراضی کا ہراج کیاگیا۔اس سے حکومت کو دوہزارکروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی۔ریکارڈ سطح پر ایک ایکڑ پر 60کروڑروپئے حاصل ہوئے۔خانم میٹ کی سرکاری اراضیات کی اوسط قیمت تقریبا 50کروڑروپئے رہی۔تازہ طورپر حکومت مزید اراضیات کی فروخت کے ذریعہ آمدنی حاصل کرنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں:وزہر اعلی کے سی آر کی امیدوں پر پانی پھرا
خانم میٹ میں 22.79 ایکڑ اراضیات اور پُوپُل گوڑہ میں 94.56 ایکڑ اراضیات یعنی جملہ 117.35 ایکڑ اراضیات فروخت کی جانے والی ہے۔ خانم میٹ میں 9پلاٹس، پُوپُل گوڑہ میں 26پلاٹس کی شکل میں یہ اراضیات ہراج کی جائیں گی۔
تلنگانہ اسٹیٹ انڈسٹرئیل انفراسٹرکچر کارپوریشن لمیٹیڈ کی جانب سے پیر کو نوٹیفکیشن کی اجرائی کی توقع ہے۔
یواین آئی