انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اراضیات کے تحفظ کے بجائے حکومت ان قیمتی اراضیات کا ہراج کررہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری اراضیات کی فروخت کے خلاف عدالت میں کیس جاری ہے۔ سرکاری اراضیات کے تحفظ کی راہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ذاتی مکانات نہ رکھنے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔ حکومت اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ ان اراضیات کے ہراج کے لئے اب یہ دلیل دے رہے ہیں کہ سرکاری اراضیات پر غیر مجاز قبضہ کئے جارہے ہیں اسی لئے ان کو فروخت کیا جارہا ہے۔
ایسا پہلی مرتبہ نہیں کیا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے قبل ازیں کئی مرتبہ ایسی ہی دلیل دی گئی۔ یہ دراصل ناانصافی کی دلیل ہے۔ حکومت، خود کی اراضی کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔ جب وہ سرکاری اراضیات کا تحفظ نہیں کرسکتی تو پھر عوامی املاک اور جانوں کا تحفظ کیسے کرسکتی ہے؟ یہ دلیل ناقابل فہم ہے۔ حکومت ہی حقیقت میں سرکاری اراضیات کے ہراج کے ذریعہ رئیل اسٹیٹ کی تاجر بن گئی ہے۔ یہ کام حکومت کا نہیں ہے بلکہ عوامی بہبود ہی حکومت کا کام ہے۔ اس ذمہ داری کو صرفِ نظر کرتے ہوئے حکومت سرکاری اراضیات کا ہراج کررہی ہے۔
یو ین آئی