حیدرآباد: وزیراعلی تلنگانہ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں جو وعدے انتخابی منشور میں شامل کیے گئے تھے نہ صرف انہیں پورا کیا گیا ہے بلکہ اس سے کہیں زیادہ اسکیمات متعارف کروائی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ حکمراں پارٹی ٹی آر ایس کی جانب سے ریاست کے 119 اسمبلی حلقوں میں سے 115 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
بی آر ایس کی جانب سے جاری فہرست میں 115 امیدواروں میں تین مسلمانوں کے ساتھ ساتھ 7 خواتین بھی شامل ہیں۔ سال 2018 کے انتخابات میں پارٹی نے چار خواتین کو میدان میں اتارا تھا جبکہ اس مرتبہ ان کی تعداد بڑھا کر سات کر دی گئی ہے۔
وزیراعلی چندرشیکھر راؤ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن رہنماؤں کو ٹکٹ نہیں ملا ہے وہ مایوس نہ ہوں بلکہ پارٹی میں رہتے ہوئے امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لیے کام کریں۔ انہیں مستقبل میں اچھے مواقع فراہم ہوں گے، سیاسی زندگی کا مطلب صرف ایم ایل اے نہیں بلکہ ایم ایل سی، رکن راجیہ سبھا اور ارکان پارلیمنٹ بھی ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Subsidy Loan in Telangana اقلیتی افراد میں ایک لاکھ روپے کے امدادی چیکس تقسیم
وزیراعلی نے کہا ہے کہ مجلس ہماری فرینڈلی پارٹی ہے اور اس مرتبہ بھی ہم مجلس کے ساتھ مل کر انتخابات میں مقابلہ کریں گے۔ تلنگانہ بھون میں پارٹی امیدواروں کی فہرست کے اعلان کے بعد وزیراعلی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 2014 ء سے مجلس ہماری فرینڈلی پارٹی ہے اور دونوں پارٹیوں کے اتحاد کا سلسلہ مجوزہ انتخابات میں بھی جاری رہے گا۔