ETV Bharat / state

تلنگانہ: کھمم میں بینک ملازمین کا احتجاج

author img

By

Published : Feb 1, 2020, 3:32 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 6:56 PM IST

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں تنخواہوں میں اضافہ اوردیگر مطالبات پر بینک ملازمین کی دوسرے دن بھی ہڑتال کے نتیجہ میں بینکنگ سرگرمیاں متاثر رہیں۔

کھمم میں بینک ملازمین کا احتجاج (فائل فوٹو)
کھمم میں بینک ملازمین کا احتجاج (فائل فوٹو)

اسی احتجاج کے حصہ کے طورپر تلنگانہ کے ضلع کھمم میں بینک ملازمین اور عہدیداروں نے احتجاج کیا۔

کھمم کے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی شاخ کے قریب ملازمین نے احتجاج کیا اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

ملازمین اور عہدیداروں کی 9 یونینوں پر مشتمل یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینس (یوایف بی یو) نے انڈین بینکس اسوسی ایشن (آئی بی اے) اور یوایف بی یو کے ساتھ ممبئی میں منعقدہ بات چیت کی ناکامی کے بعد دو روزہ ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔

یوایف بی یو کے نمائندوں اور آئی بی اے کی تنخواہوں پر نظرثانی کرنے والی کمیٹی کے صدرنشین راج کرن رائے کے ساتھ ہوئی بات چیت کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا جس کے نتیجہ میں یہ ہڑتال کی گئی ہے۔

قبل ازیں 27 جنوری کو چیف لیبر کمشنر (سنٹرل) وزارت لیبر حکومت ہند کی جانب سے نئی دہلی میں یوایف بی یو کے نمائندوں کے ساتھ طلب کردہ اجلاس میں کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔

یہ اجلاس تنخواہوں پر نظرثانی اور دیگر مطالبات پر منعقد کیا گیا تھا۔

بینکوں کی 9 یونینیں اس ہڑتال میں حصہ لیں گی ان میں اے آئی بی ای اے، اے آئی بی اوسی، این سی بی ای، اے آئی بی اواے، بی ای ایف آئی، آئی این بی ایف، آئی این بی او سی، این اوبی ڈبلیواور این او بی او شامل ہیں۔

یو ایف بی یو نے11 مارچ سے ملک بھر میں تین روزہ ہڑتال اور یکم اپریل سے غیرمعینہ مدت کی ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یوایف بی یو کے دیگر مطالبات میں پانچ روزہ بینکنگ، بیسک تنخواہ پر خصوصی الاونس کا انضمام، وظیفہ کی نئی اسکیم کو منسوخ کرنا، وظیفہ پر نظرثانی، فیملی پنشن میں بہتری، آپریٹنگ منافع کی بنیاد پر اسٹاف، ویلفیر فنڈ، سیلنگ کے بغیر وظیفہ کے فوائد کو انکم ٹیکس سے مستثنی قرار دینا، کام کے یکساں اوقات، لنچ کے یکساں اوقات تمام برانچس میں کرنا، کنٹراکٹ ملازمین کو مساوی کام پر مساوی تنخواہ فراہم کرنا شامل ہیں۔

اسی احتجاج کے حصہ کے طورپر تلنگانہ کے ضلع کھمم میں بینک ملازمین اور عہدیداروں نے احتجاج کیا۔

کھمم کے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی شاخ کے قریب ملازمین نے احتجاج کیا اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

ملازمین اور عہدیداروں کی 9 یونینوں پر مشتمل یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینس (یوایف بی یو) نے انڈین بینکس اسوسی ایشن (آئی بی اے) اور یوایف بی یو کے ساتھ ممبئی میں منعقدہ بات چیت کی ناکامی کے بعد دو روزہ ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔

یوایف بی یو کے نمائندوں اور آئی بی اے کی تنخواہوں پر نظرثانی کرنے والی کمیٹی کے صدرنشین راج کرن رائے کے ساتھ ہوئی بات چیت کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا جس کے نتیجہ میں یہ ہڑتال کی گئی ہے۔

قبل ازیں 27 جنوری کو چیف لیبر کمشنر (سنٹرل) وزارت لیبر حکومت ہند کی جانب سے نئی دہلی میں یوایف بی یو کے نمائندوں کے ساتھ طلب کردہ اجلاس میں کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔

یہ اجلاس تنخواہوں پر نظرثانی اور دیگر مطالبات پر منعقد کیا گیا تھا۔

بینکوں کی 9 یونینیں اس ہڑتال میں حصہ لیں گی ان میں اے آئی بی ای اے، اے آئی بی اوسی، این سی بی ای، اے آئی بی اواے، بی ای ایف آئی، آئی این بی ایف، آئی این بی او سی، این اوبی ڈبلیواور این او بی او شامل ہیں۔

یو ایف بی یو نے11 مارچ سے ملک بھر میں تین روزہ ہڑتال اور یکم اپریل سے غیرمعینہ مدت کی ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یوایف بی یو کے دیگر مطالبات میں پانچ روزہ بینکنگ، بیسک تنخواہ پر خصوصی الاونس کا انضمام، وظیفہ کی نئی اسکیم کو منسوخ کرنا، وظیفہ پر نظرثانی، فیملی پنشن میں بہتری، آپریٹنگ منافع کی بنیاد پر اسٹاف، ویلفیر فنڈ، سیلنگ کے بغیر وظیفہ کے فوائد کو انکم ٹیکس سے مستثنی قرار دینا، کام کے یکساں اوقات، لنچ کے یکساں اوقات تمام برانچس میں کرنا، کنٹراکٹ ملازمین کو مساوی کام پر مساوی تنخواہ فراہم کرنا شامل ہیں۔

Intro:Body:

shaaddd


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 6:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.