ETV Bharat / state

تلنگانہ میں کرناٹک کی ضمانتوں کو لیکر کانگریس اور بی آر ایس میں الزام تراشی

ریاست تلنگانہ میں 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس اور بی آر ایس میں سخت مقابلہ کا امکان ہے۔ دونوں کے درمیان کرناٹک میں کانگریس کے عوام سے کیے گئے وعدوں پر الزام اور جوابی الزام کا سلسلہ جاری ہے۔ Congress and BRS on Karnataka like promises ahead assembly polls in Telangana

Telangana assembly polls
Telangana assembly polls
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 27, 2023, 9:40 AM IST

حیدرآباد: تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کے لئے کرناٹک جیسے انتخابی وعدے کانگریس کی انتخابی مہم میں اہم بنیاد بن گئے ہیں، جہاں پارٹی کرناٹک میں کیے گئے وعدوں کی طرح ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہیں وعدوں کی بنیاد پر کانگریس کو بی جے پی کے خلاف کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

تلنگانہ میں کانگریس 'عوام پر مبنی' اسی طرح کا ایک منشور لے کر آئی ہے جس کے بارے میں پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کو یقین ہے کہ اسی منشور کے باعث ووٹرز کانگریس کی طرف راغب ہوں گے اور انتخابات میں پارٹی کو کامیابی حاصل ہوگی۔ جبکہ تلنگانہ کے وزیراعلی کے سی آر نے ایک منشور جاری کیا جس میں کانگریس کو پیچھے چھوڑنے کے لیے 'ترمیم' کے ساتھ اسی پر توجہ مرکوز رکھی جارہی ہے۔

تلنگانہ میں 30 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں بی آر ایس اور کانگریس کے درمیان ایک زبردست مقابلہ کا امکان ہے۔ کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے کے سی آر کے اس دعوے کو یکسر مسترد کردیا کہ کانگریس کرناٹک میں ووٹروں سے وعدے کی گئی پانچ ضمانتوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

سدارامیا نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ، ان کے بیٹے کے ٹی آر اور بی جے پی کے دیگر رہنماوں کے بیانات کو غلط قرار دیا۔ حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سدارامیا نے واضح کیا کہ کرناٹک میں کانگریس کے اقتدار میں آتے ہی کانگریس کی جانب سے دیے گئے ضمانتوں پر اسی وقت فیصلہ کیا گیا تھا اور اسی دن احکامات جاری کیے گئے تھے۔

کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے کہا کہ "اخبارات اور ٹیلی ویژن میں، میں نے دیکھا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کرناٹک میں کانگریس حکومت نے 5 ضمانتوں پر عمل نہیں کیا ہے۔ یہ تلنگانہ کے وزیر اعلی، ان کے بیٹے اور بی جے پی کے دیگر رہنماؤں نے کہا ہے، یہ سچ نہیں ہے۔ ہم نے اقتدار حاصل کرتے ہی کابینہ ہال گئے اور 5 ضمانتوں کو نافذ کرنے کا فیصلہ لیا اور اسی دن احکامات بھی جاری کیے گئے۔ تاہم، اس پر عمل درآمد میں کچھ وقت لگا"۔

کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت تشکیل دے گی جس کے بعد ان 6 ضمانتوں پر عمل کو یقینی بنایا جائے گا جس کا وعدہ عوام سے کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس حکومت کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں پرعمل نہ کرنے کے جھوٹے الزامات عائد کئے جارہے ہیں ساتھ ہی کرناٹک میں عدم ترقی کے تعلق سے وزیراعلی چندر شیکھر راو، ان کے فرزند تارک راما راو اور بی جے پی کے لیڈران جھوٹی تشہیر کررہے ہیں۔

کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے پوچھاکہ ریاست میں کسانوں کو مسائل ہیں تو انہیں پڑوسی ریاست تلنگانہ میں احتجاج کی کیا ضرورت ہے؟ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں احتجاج کرنے والے کسانوں کا تعلق کنڑ ریاست سے نہیں ہے۔ سدارامیا نے تلنگانہ میں انتخابی مہم کے حصہ کے طور پر تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راو اگر پڑوسی ریاست آکر دیکھیں گے تو انہیں معلوم ہوگا کہ وہاں پر کس طرح حکمرانی کی جارہی ہے۔

کرناٹک وزیراعلی نے مزید کہا کہ "میں نے کے سی آر کو کرناٹک آنے اور اس پر بات کرنے کی کھلی دعوت دی تھی۔ لیکن وہ نہیں آئے۔ آج میں آپ کو دوبارہ مدعو اور چیلنچ کر رہا ہوں۔ براہ کرم جھوٹے الزامات مت لگائیں''۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے عوام کو کبھی دھوکہ نہیں دیا۔ ہم اپنے منشور کو نافذ کرتے رہے ہیں، ہم اس پر عمل درآمد جاری رکھیں گے۔ ترقیاتی کام ٹھپ ہونے کا بیان درست نہیں ہے۔ تمام ترقیاتی کام چل رہے ہیں"۔

مزید پڑھیں: راہل گاندھی کی حیدرآباد میں بے روزگار نوجوانوں سے ملاقات

سدارامیا نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے راجستھان میں ایک بیان دیا کہ کانگریس کی جانب سے دی گئی ضمانتوں پر عمل درآمد نہیں کیا جا سکتا اور اگر اس پر عمل ہو گیا تو ریاست دیوالیہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ "یہ سچ نہیں ہے، کرناٹک میں معیشت کافی مستحکم ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس ضرور اقتدار میں آئے گی۔ جب کانگریس یہاں اقتدار میں آئے گی تو تمام 6 ضمانتوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کے لئے کرناٹک جیسے انتخابی وعدے کانگریس کی انتخابی مہم میں اہم بنیاد بن گئے ہیں، جہاں پارٹی کرناٹک میں کیے گئے وعدوں کی طرح ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہیں وعدوں کی بنیاد پر کانگریس کو بی جے پی کے خلاف کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

تلنگانہ میں کانگریس 'عوام پر مبنی' اسی طرح کا ایک منشور لے کر آئی ہے جس کے بارے میں پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کو یقین ہے کہ اسی منشور کے باعث ووٹرز کانگریس کی طرف راغب ہوں گے اور انتخابات میں پارٹی کو کامیابی حاصل ہوگی۔ جبکہ تلنگانہ کے وزیراعلی کے سی آر نے ایک منشور جاری کیا جس میں کانگریس کو پیچھے چھوڑنے کے لیے 'ترمیم' کے ساتھ اسی پر توجہ مرکوز رکھی جارہی ہے۔

تلنگانہ میں 30 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں بی آر ایس اور کانگریس کے درمیان ایک زبردست مقابلہ کا امکان ہے۔ کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے کے سی آر کے اس دعوے کو یکسر مسترد کردیا کہ کانگریس کرناٹک میں ووٹروں سے وعدے کی گئی پانچ ضمانتوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

سدارامیا نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ، ان کے بیٹے کے ٹی آر اور بی جے پی کے دیگر رہنماوں کے بیانات کو غلط قرار دیا۔ حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سدارامیا نے واضح کیا کہ کرناٹک میں کانگریس کے اقتدار میں آتے ہی کانگریس کی جانب سے دیے گئے ضمانتوں پر اسی وقت فیصلہ کیا گیا تھا اور اسی دن احکامات جاری کیے گئے تھے۔

کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے کہا کہ "اخبارات اور ٹیلی ویژن میں، میں نے دیکھا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کرناٹک میں کانگریس حکومت نے 5 ضمانتوں پر عمل نہیں کیا ہے۔ یہ تلنگانہ کے وزیر اعلی، ان کے بیٹے اور بی جے پی کے دیگر رہنماؤں نے کہا ہے، یہ سچ نہیں ہے۔ ہم نے اقتدار حاصل کرتے ہی کابینہ ہال گئے اور 5 ضمانتوں کو نافذ کرنے کا فیصلہ لیا اور اسی دن احکامات بھی جاری کیے گئے۔ تاہم، اس پر عمل درآمد میں کچھ وقت لگا"۔

کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت تشکیل دے گی جس کے بعد ان 6 ضمانتوں پر عمل کو یقینی بنایا جائے گا جس کا وعدہ عوام سے کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس حکومت کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں پرعمل نہ کرنے کے جھوٹے الزامات عائد کئے جارہے ہیں ساتھ ہی کرناٹک میں عدم ترقی کے تعلق سے وزیراعلی چندر شیکھر راو، ان کے فرزند تارک راما راو اور بی جے پی کے لیڈران جھوٹی تشہیر کررہے ہیں۔

کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے پوچھاکہ ریاست میں کسانوں کو مسائل ہیں تو انہیں پڑوسی ریاست تلنگانہ میں احتجاج کی کیا ضرورت ہے؟ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں احتجاج کرنے والے کسانوں کا تعلق کنڑ ریاست سے نہیں ہے۔ سدارامیا نے تلنگانہ میں انتخابی مہم کے حصہ کے طور پر تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راو اگر پڑوسی ریاست آکر دیکھیں گے تو انہیں معلوم ہوگا کہ وہاں پر کس طرح حکمرانی کی جارہی ہے۔

کرناٹک وزیراعلی نے مزید کہا کہ "میں نے کے سی آر کو کرناٹک آنے اور اس پر بات کرنے کی کھلی دعوت دی تھی۔ لیکن وہ نہیں آئے۔ آج میں آپ کو دوبارہ مدعو اور چیلنچ کر رہا ہوں۔ براہ کرم جھوٹے الزامات مت لگائیں''۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے عوام کو کبھی دھوکہ نہیں دیا۔ ہم اپنے منشور کو نافذ کرتے رہے ہیں، ہم اس پر عمل درآمد جاری رکھیں گے۔ ترقیاتی کام ٹھپ ہونے کا بیان درست نہیں ہے۔ تمام ترقیاتی کام چل رہے ہیں"۔

مزید پڑھیں: راہل گاندھی کی حیدرآباد میں بے روزگار نوجوانوں سے ملاقات

سدارامیا نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے راجستھان میں ایک بیان دیا کہ کانگریس کی جانب سے دی گئی ضمانتوں پر عمل درآمد نہیں کیا جا سکتا اور اگر اس پر عمل ہو گیا تو ریاست دیوالیہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ "یہ سچ نہیں ہے، کرناٹک میں معیشت کافی مستحکم ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس ضرور اقتدار میں آئے گی۔ جب کانگریس یہاں اقتدار میں آئے گی تو تمام 6 ضمانتوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.