ETV Bharat / state

Telangana Assembly Election 2023 تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس کی پہلی فہرست جاری - کانگریس سی پی آئی اور سی پی ایم

تلنگانہ انتخابات 2023 میں کانگریس امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کردی گئی ہے۔ پارٹی نے آج صبح 55 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی۔ Telangana Congress Release First Candidates List

Etv Bharatتلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس کی پہلی فہرست جاری
Etv Bharatتلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس کی پہلی فہرست جاری
author img

By UNI (United News of India)

Published : Oct 15, 2023, 1:30 PM IST

حیدرآباد: کانگریس نے اتوار کو 30 نومبر کو ہونے والے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے 55 امیدواروں کی اپنی پہلی فہرست جاری کی۔ اس مہینے کے شروع میں، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اعلان کیا تھا کہ تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات 30 نومبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ اس فہرست میں جملہ 55 امیدواروں کو جگہ دی گئی ہے۔

بالم پلی حلقہ سے جی ونود، منچریال حلقہ سے کے پریم ساگرراو، نرمل حلقہ سے کے سری ہری راو،آرمور حلقہ سے پی ونے کمارریڈی، بودھن حلقہ سے پی سدرشن ریڈی، بالکنڈہ حلقہ سے سنیل کمارمتیالا، جگتیال حلقہ سے جیون ریڈی، دھرماپوری حلقہ سے اے لکشمن کمار، راماگنڈم حلقہ سے ایم ایس رائے ٹھاکر، منتھنی حلقہ سے ڈی سریدھربابو، پداپلی حلقہ سے سی وجئے رمنا راو، ویمل واڑہ حلقہ سے اے سرینواس، ماناکنڈور حلقہ سے ڈاکٹر کے ستیہ نارائنا، میدک حلقہ سے ایم روہت راو، اندول حلقہ سے سی دامودر راج نرسمہا، ظہیرآباد حلقہ سے اے چندرشیکھر، سنگاریڈی حلقہ سے ٹی جگاریڈی، گجویل حلقہ سے ٹی نرساریڈی، میڑچل حلقہ سے ٹی وجریش یادو، ملکاجگری حلقہ سے ایم ہنمنت راو، قطب اللہ پور حلقہ سے کے ہنمنت راو، اُپل حلقہ سے ایم پرمیشورریڈی، چیوڑلہ حلقہ سے پی بھیم بھارت، پرگی حلقہ سے ٹی رام موہن ریڈی، وقارآباد حلقہ سے جی پرساد کمار، مشیرآباد حلقہ سے انجن کماریادو، ملک پیٹ حلقہ سے شیخ اکبر، صنعت نگر حلقہ سے ڈاکٹر کوٹانیلماں، نامپلی حلقہ سے محمد فیروزخان، کاروان حلقہ سے عثمان الہاجری، گوشہ محل حلقہ سے ایم سنیتا، چندرائن گٹہ حلقہ سے بی ناگیش، یاقوت پورہ حلقہ سے کے روی راجو،بہادرپورہ حلقہ سے راجیش کمار، سکندرآباد حلقہ سے اے سنتوش کمار،کوڑنگل حلقہ سے ریونت ریڈی،گدوال حلقہ سے شریمتی ایس تروپتیا،عالم پور حلقہ سے ڈاکٹرسمپت کمار،ناگرکرنول حلقہ سے کے راجیش ریڈی،اچم پیٹ حلقہ سے سی ومشن کرشنا،کلواکرتی حلقہ سے کے نرائن ریڈی،شادنگر حلقہ سے کے شنکرئیا، کولاپور حلقہ سے جوپلی کرشناراو،ناگرجناساگر حلقہ سے جئے ویر کونڈورو،حضورنگر حلقہ سے اتم کمارریڈی،کوداڑ حلقہ سے این پدماوتی ریڈی، نلگنڈہ حلقہ سے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی،نکریکل حلقہ سے ایم ویرئیشم،آلیر حلقہ سے بی ایلیا، اسٹیشن گھن پور حلقہ سے شریمتی ایس اندرا، نرسم پیٹ حلقہ سے ڈی مادھواریڈی، بھوپال پلی حلقہ سے جی ستیہ نارائناراو، مُلگ حلقہ سے ڈی انوسیا، مدھیرا حلقہ سے ملوبھٹی وکرامارکا اور بھدراچلم حلقہ سے پی ویرئیا کو امیدوار بنایاگیا ہے۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کی دستخط سے یہ فہرست جاری کی گئی ہے۔ اس فہرست میں 18 ریڈی، 12 بی سی، 7ویلماں طبقہ سے تعلق رکھنے والوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔ ساتھ ہی 12 ایس سی، 2 ایس ٹی، 2 برہمن اورتین مسلم بھی امیدواروں میں شامل ہیں۔ کانگریس اسکریننگ کمیٹی کے صدرنشین کے مرلی دھرن نے کہا کہ بقیہ 64 نشستوں پر امیدواروں کے نام کو حتمی شکل دی جائے گی اور اندرون دو یا تین دن ان کا اعلان کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی ترجیح کامیابی کے امکانات والے امیدواروں کو دی گئی ہے، دوسری ترجیح پارٹی کے وفاداروں کو دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ تمام طبقات کے لیڈروں سے انصاف کیلئے سنجیدہ مساعی کی گئی ہے۔سی پی آئی اور سی پی ایم نے جو نشستیں دینے کی خواہش کی ہے کے ساتھ ساتھ ایسی نشستیں جہاں پر کئی خواہشمندوں میں سخت مقابلہ ہے کا اعلان پہلی فہرست میں نہیں کیاگیا ہے۔ اسکریننگ کمیٹی اور سی ای سی ٹکٹ کے خواہشمندوں سے مزید تبادلہ خیال کریں گے اور آئندہ چند دنوں میں 64 نشستوں کے ناموں کو حتمی شکل دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

ذرائع کے مطابق کانگریس نے سی پی آئی اور سی پی ایم کو دو دو سیٹیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قیاس کیا جا رہا ہےکہ کانگریس کوٹھا گوڈیم اور چنور سی پی آئی کو دینے کا سوچ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سی پی آئی چنور کے بجائے بیلم پلی کو دینے پر زور دے رہی ہے۔ نیز، سی پی ایم پلیرو اور مریال گڑا دینے پر اصرار کرے گی۔ جب کہ پونگولیٹی سرینواس ریڈی پلیرو سیٹ کے لیے امید کر رہے ہیں۔

تلنگانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی، حکمران جماعت بھارت راشٹرا سمیتی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہونے والا ہے۔ 2018 میں ہوئے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں، بی آر ایس نے 119 میں سے 88 سیٹیں جیتی تھیں اور اس کا ووٹ شیئر 47.4 فیصد تھا۔ کانگریس 19 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ اس کا ووٹ شیئر 28.7 فیصد رہا۔

یواین آئی مع مشمولات

حیدرآباد: کانگریس نے اتوار کو 30 نومبر کو ہونے والے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے 55 امیدواروں کی اپنی پہلی فہرست جاری کی۔ اس مہینے کے شروع میں، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اعلان کیا تھا کہ تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات 30 نومبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ اس فہرست میں جملہ 55 امیدواروں کو جگہ دی گئی ہے۔

بالم پلی حلقہ سے جی ونود، منچریال حلقہ سے کے پریم ساگرراو، نرمل حلقہ سے کے سری ہری راو،آرمور حلقہ سے پی ونے کمارریڈی، بودھن حلقہ سے پی سدرشن ریڈی، بالکنڈہ حلقہ سے سنیل کمارمتیالا، جگتیال حلقہ سے جیون ریڈی، دھرماپوری حلقہ سے اے لکشمن کمار، راماگنڈم حلقہ سے ایم ایس رائے ٹھاکر، منتھنی حلقہ سے ڈی سریدھربابو، پداپلی حلقہ سے سی وجئے رمنا راو، ویمل واڑہ حلقہ سے اے سرینواس، ماناکنڈور حلقہ سے ڈاکٹر کے ستیہ نارائنا، میدک حلقہ سے ایم روہت راو، اندول حلقہ سے سی دامودر راج نرسمہا، ظہیرآباد حلقہ سے اے چندرشیکھر، سنگاریڈی حلقہ سے ٹی جگاریڈی، گجویل حلقہ سے ٹی نرساریڈی، میڑچل حلقہ سے ٹی وجریش یادو، ملکاجگری حلقہ سے ایم ہنمنت راو، قطب اللہ پور حلقہ سے کے ہنمنت راو، اُپل حلقہ سے ایم پرمیشورریڈی، چیوڑلہ حلقہ سے پی بھیم بھارت، پرگی حلقہ سے ٹی رام موہن ریڈی، وقارآباد حلقہ سے جی پرساد کمار، مشیرآباد حلقہ سے انجن کماریادو، ملک پیٹ حلقہ سے شیخ اکبر، صنعت نگر حلقہ سے ڈاکٹر کوٹانیلماں، نامپلی حلقہ سے محمد فیروزخان، کاروان حلقہ سے عثمان الہاجری، گوشہ محل حلقہ سے ایم سنیتا، چندرائن گٹہ حلقہ سے بی ناگیش، یاقوت پورہ حلقہ سے کے روی راجو،بہادرپورہ حلقہ سے راجیش کمار، سکندرآباد حلقہ سے اے سنتوش کمار،کوڑنگل حلقہ سے ریونت ریڈی،گدوال حلقہ سے شریمتی ایس تروپتیا،عالم پور حلقہ سے ڈاکٹرسمپت کمار،ناگرکرنول حلقہ سے کے راجیش ریڈی،اچم پیٹ حلقہ سے سی ومشن کرشنا،کلواکرتی حلقہ سے کے نرائن ریڈی،شادنگر حلقہ سے کے شنکرئیا، کولاپور حلقہ سے جوپلی کرشناراو،ناگرجناساگر حلقہ سے جئے ویر کونڈورو،حضورنگر حلقہ سے اتم کمارریڈی،کوداڑ حلقہ سے این پدماوتی ریڈی، نلگنڈہ حلقہ سے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی،نکریکل حلقہ سے ایم ویرئیشم،آلیر حلقہ سے بی ایلیا، اسٹیشن گھن پور حلقہ سے شریمتی ایس اندرا، نرسم پیٹ حلقہ سے ڈی مادھواریڈی، بھوپال پلی حلقہ سے جی ستیہ نارائناراو، مُلگ حلقہ سے ڈی انوسیا، مدھیرا حلقہ سے ملوبھٹی وکرامارکا اور بھدراچلم حلقہ سے پی ویرئیا کو امیدوار بنایاگیا ہے۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کی دستخط سے یہ فہرست جاری کی گئی ہے۔ اس فہرست میں 18 ریڈی، 12 بی سی، 7ویلماں طبقہ سے تعلق رکھنے والوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔ ساتھ ہی 12 ایس سی، 2 ایس ٹی، 2 برہمن اورتین مسلم بھی امیدواروں میں شامل ہیں۔ کانگریس اسکریننگ کمیٹی کے صدرنشین کے مرلی دھرن نے کہا کہ بقیہ 64 نشستوں پر امیدواروں کے نام کو حتمی شکل دی جائے گی اور اندرون دو یا تین دن ان کا اعلان کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی ترجیح کامیابی کے امکانات والے امیدواروں کو دی گئی ہے، دوسری ترجیح پارٹی کے وفاداروں کو دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ تمام طبقات کے لیڈروں سے انصاف کیلئے سنجیدہ مساعی کی گئی ہے۔سی پی آئی اور سی پی ایم نے جو نشستیں دینے کی خواہش کی ہے کے ساتھ ساتھ ایسی نشستیں جہاں پر کئی خواہشمندوں میں سخت مقابلہ ہے کا اعلان پہلی فہرست میں نہیں کیاگیا ہے۔ اسکریننگ کمیٹی اور سی ای سی ٹکٹ کے خواہشمندوں سے مزید تبادلہ خیال کریں گے اور آئندہ چند دنوں میں 64 نشستوں کے ناموں کو حتمی شکل دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

ذرائع کے مطابق کانگریس نے سی پی آئی اور سی پی ایم کو دو دو سیٹیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قیاس کیا جا رہا ہےکہ کانگریس کوٹھا گوڈیم اور چنور سی پی آئی کو دینے کا سوچ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سی پی آئی چنور کے بجائے بیلم پلی کو دینے پر زور دے رہی ہے۔ نیز، سی پی ایم پلیرو اور مریال گڑا دینے پر اصرار کرے گی۔ جب کہ پونگولیٹی سرینواس ریڈی پلیرو سیٹ کے لیے امید کر رہے ہیں۔

تلنگانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی، حکمران جماعت بھارت راشٹرا سمیتی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہونے والا ہے۔ 2018 میں ہوئے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں، بی آر ایس نے 119 میں سے 88 سیٹیں جیتی تھیں اور اس کا ووٹ شیئر 47.4 فیصد تھا۔ کانگریس 19 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ اس کا ووٹ شیئر 28.7 فیصد رہا۔

یواین آئی مع مشمولات

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.