ETV Bharat / state

Assembly Election in Telangana تلنگانہ میں چھ ماہ بعد اسمبلی انتخابات ہوسکتے ہیں: کے ٹی آر - تلنگالنہ میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر

تلنگانہ میں اس سال کے اواخر یا آئندہ سال کے اوائل میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جس کے پیش نظر حکمراں پارٹی سمیت کانگریس، بی جے پی اور دیگر سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 13, 2023, 9:15 AM IST

حیدرآباد: تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات اور ملک بھر میں بیک وقت انتخابات یعنی ون نیشن ون الیکشن پر بی آر ایس کے کارگزار صدر و ریاستی وزیر آئی ٹی تارک راما راؤ نے اہم بیان دیا ہے۔ پرگتی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں تلنگانہ میں اسمبلی کے انتخابات شاید نہ ہوں اس کے چھ ماہ بعد انتخابات ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات اپریل یا مئی کے مہینے میں ہو سکتے ہیں اور ہوسکتا ہے اکتوبر میں شاید نوٹیفکیشن جاری نہ ہو۔

کے ٹی آر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے بعد ہی اس سلسلے میں واضح صورتحال سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں انتخابات ہوں یا بیک وقت ملک بھر میں انتخابات ہوں بی آر ایس کو فائدہ ہی ہوگا۔ کے ٹی آر نے مزید کہا کہ اگر بیک وقت انتخابات ہوتے ہیں تو اس عرصہ میں مزید چھ ماہ تک ان کی حکومت ہی کارگزار حکومت کے طور پر برقرار رہے گی، اس دوران مزید ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کا موقع فراہم ہوگا۔

مزید پڑھیں: بی آر ایس کی کامیابی یقینی، وزیراعلی چندر شیکھرراؤ کا دعوی

واضح رہے کہ مودی حکومت کی جانب سے حال ہی میں ون نیشن ون الیکشن کے معاملے پر ملک بھر میں مختلف اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اس معاملے میں اکثر وبیشتر سیاسی رہنماؤں نے مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔

خیال رہے کہ تلنگانہ میں اس سال کے اواخر یا آئندہ سال کے اوائل میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جس کے پیش نظر حکمراں پارٹی سمیت کانگریس، بی جے پی اور دیگر سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ ریاست میں ایک دوسرے پر تنقیدوں کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات اور ملک بھر میں بیک وقت انتخابات یعنی ون نیشن ون الیکشن پر بی آر ایس کے کارگزار صدر و ریاستی وزیر آئی ٹی تارک راما راؤ نے اہم بیان دیا ہے۔ پرگتی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں تلنگانہ میں اسمبلی کے انتخابات شاید نہ ہوں اس کے چھ ماہ بعد انتخابات ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات اپریل یا مئی کے مہینے میں ہو سکتے ہیں اور ہوسکتا ہے اکتوبر میں شاید نوٹیفکیشن جاری نہ ہو۔

کے ٹی آر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے بعد ہی اس سلسلے میں واضح صورتحال سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں انتخابات ہوں یا بیک وقت ملک بھر میں انتخابات ہوں بی آر ایس کو فائدہ ہی ہوگا۔ کے ٹی آر نے مزید کہا کہ اگر بیک وقت انتخابات ہوتے ہیں تو اس عرصہ میں مزید چھ ماہ تک ان کی حکومت ہی کارگزار حکومت کے طور پر برقرار رہے گی، اس دوران مزید ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کا موقع فراہم ہوگا۔

مزید پڑھیں: بی آر ایس کی کامیابی یقینی، وزیراعلی چندر شیکھرراؤ کا دعوی

واضح رہے کہ مودی حکومت کی جانب سے حال ہی میں ون نیشن ون الیکشن کے معاملے پر ملک بھر میں مختلف اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اس معاملے میں اکثر وبیشتر سیاسی رہنماؤں نے مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔

خیال رہے کہ تلنگانہ میں اس سال کے اواخر یا آئندہ سال کے اوائل میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جس کے پیش نظر حکمراں پارٹی سمیت کانگریس، بی جے پی اور دیگر سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ ریاست میں ایک دوسرے پر تنقیدوں کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.