ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں بی جے پی کے دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکزی مملکتی وزیرداخلہ کشن ریڈی نے واضح کیاکہ 'شہریت ترمیمی قانون مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'مودی اور بی جے پی کا سیاسی سطح پر مقابلہ کرنے کے بجائے فرقہ وارانہ جذبات کومشتعل کرتے ہوئے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔'
انہوں نے الزام لگایا کہ 'دہلی میں منصوبہ بند طریقہ سے تشدد برپا کیاجارہا ہے۔'
ریڈی نے مظاہرین سے سوال کیا کہ 'ایک ہاتھ میں قومی پرچم اور دوسرے ہاتھ میں پتھر یہ کس طرح کا احتجاج ہے؟'
انہوں نے کہا کہ 'سیاسی جماعتوں کے جھوٹے پروپگنڈہ میں اقلیتیں نہ آئیں اور ان پر بھروسہ نہ کریں۔ معاشی طاقت کے طورپرملک کو دنیا میں آگے لے جانے کی مودی مساعی کر رہے ہیں۔'
انہوں نے اس پر اپوزیشن کی جانب سے غیر ضروری بیانات دینے کی مذمت کی۔