آندھرادیش کے متنازعہ پوتی ریڈی پاڈو آبی پراجکٹ کے توسیعی کاموں پر این جی ٹی، نے روک لگادی ہے۔
پچلے کچھ دنوں سے دو تلگو ریاستوں کے مابین پوتی ریڈی پاڈو آبی پرجیکٹ کو لیکر تنازعہ جاری ہے۔
اس ضمن میں بدھ کو نیشنل گرین ٹریبونل نے متنازعہ پرجیکٹ کو فی الوقت روکنے کی ہدایت دی ہے۔ این جی ٹی نے اس سلسلے میں ایک مرکزی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے اس پورے معاملے کا جائزہ لینے لینے اورحقائق سامنے لانے کی ہدایت دی۔ اس ضمن میں آندھراپردیش حکومت کو پابند کیا گیا کہ کمیٹی کی رپورٹ کے آنے تک پرجیکٹ کا کوئی کام شروع نہ کرے۔
تلنگانہ ریاست کے ضلع نارائن پیٹ سے تعلق رکنے والے شری نواس نے این جی ٹی میں یہ عرضی دی، جس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس راما کرشنن کی قیادت والی بنچ نے مذکورہ آبی پرجیکٹ پر اسٹے لگایا۔
واضح رہے کہ آندھراپردیش حکومت نے کچھ دن قبل مذکورہ آبی پرجیکٹ کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک جی او بھی منظور کیا تھا، جس کی تلنگانہ نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پرجیکٹ کی توسیع سےتلنگانہ کو پانی کم سپلائی ہوگا۔
سری سیلم ڈیم سے گزرتا ہوا پانی دو تلگو ریاستوں کو سیراب کرتا ہے۔