ETV Bharat / state

اورنگزیب نےاسی توپ سے گولکنڈہ قلعہ فتح کیا تھا

جنوبی بھارت کی سب سے بڑی توپ فتح رہبر قلعہ گولکنڈہ سے متصل پیٹلا بروج پر موجود ہے۔

جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ
author img

By

Published : May 17, 2019, 6:30 PM IST

Updated : May 17, 2019, 9:51 PM IST

سنہ 1687ء میں مغلیہ سلطنت کے بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے گولکنڈہ قلعہ فتح کرنے کے لیے اس توپ کو لایا تھا۔

اس توپ کا وزن 16 ٹن سے زیادہ ہے اور اس کی لمبائی 34 فٹ ہے۔جبکہ فتح رہبر توپ کا نقش و نگار قابل دید ہے۔

جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ

قلعہ گولکنڈ ہ سے متصل یہ زمین سے 70 فٹ اونچی ہے اس کی مضبوط دیوار اور ساتھ ہی وہاں ایک گہرا پانی کا خندق بھی ہے۔

قلعہ گولکنڈہ کے پانچ دروازے ہیں جن کے نام فتح در وازہ، موتی دروازہ، جمالی دروازہ، بنجاری دروازہ اور مکی دروازہ ہیں۔ دروازوں سے متصل 8 کلو میٹر کی فصیل بنی ہوئی ہے جس پر بروج بنے ہوئے ہیں۔ ان بروج پر مختلف قسم کے توپیں موجود ہیں۔ جن کا استعمال جنگ میں کیا جاتا تھا۔ یعنی ہر چیز قابل دید ہے اور اپنے آپ میں ایک تاریخ سمیٹے ہوئے ہے۔

جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ
جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ

لیکن افسوس کہ آج ان توپوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ یہاں تک کہ سیاحوں کو بھی ان توپوں کا مشاہدہ کرنے سے پہلے گندگی اور بدبو سے ہو کر گزرنا پڑتا ہے۔ بدبو اور گندگی کو دیکھ کرسیاحوں کی ہمت جواب دے جاتی ہے۔

حد تو یہ کہ شرپسند عناصر نے ان توپوں کو کاٹنے تک کی کوششیں بھی کیں حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے شرابیوں کا بول بالا ہے اور جگہ جگہ شراب کی بوتلیں ایسے دکھائی دیتی ہیں جیسے توپ کو کسی شراب خانے میں لا کر رکھ دیا ہو۔

جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ
جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ

محکمہ آثار قدیمہ اور حکومت تلنگانہ کی بی رخی کا عالم یہ ہے کہ اس کا رکھ رکھاؤ تو دور وہ مقام صاف صفائی تک سے محروم ہے۔
اس کی حفاظت کے لیے نہ تو حکومت اور نہ ہی محکمہ آثار قدیمہ کوئی اقدام اٹھا رہی ہے۔

سنہ 1687ء میں مغلیہ سلطنت کے بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے گولکنڈہ قلعہ فتح کرنے کے لیے اس توپ کو لایا تھا۔

اس توپ کا وزن 16 ٹن سے زیادہ ہے اور اس کی لمبائی 34 فٹ ہے۔جبکہ فتح رہبر توپ کا نقش و نگار قابل دید ہے۔

جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ

قلعہ گولکنڈ ہ سے متصل یہ زمین سے 70 فٹ اونچی ہے اس کی مضبوط دیوار اور ساتھ ہی وہاں ایک گہرا پانی کا خندق بھی ہے۔

قلعہ گولکنڈہ کے پانچ دروازے ہیں جن کے نام فتح در وازہ، موتی دروازہ، جمالی دروازہ، بنجاری دروازہ اور مکی دروازہ ہیں۔ دروازوں سے متصل 8 کلو میٹر کی فصیل بنی ہوئی ہے جس پر بروج بنے ہوئے ہیں۔ ان بروج پر مختلف قسم کے توپیں موجود ہیں۔ جن کا استعمال جنگ میں کیا جاتا تھا۔ یعنی ہر چیز قابل دید ہے اور اپنے آپ میں ایک تاریخ سمیٹے ہوئے ہے۔

جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ
جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ

لیکن افسوس کہ آج ان توپوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ یہاں تک کہ سیاحوں کو بھی ان توپوں کا مشاہدہ کرنے سے پہلے گندگی اور بدبو سے ہو کر گزرنا پڑتا ہے۔ بدبو اور گندگی کو دیکھ کرسیاحوں کی ہمت جواب دے جاتی ہے۔

حد تو یہ کہ شرپسند عناصر نے ان توپوں کو کاٹنے تک کی کوششیں بھی کیں حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے شرابیوں کا بول بالا ہے اور جگہ جگہ شراب کی بوتلیں ایسے دکھائی دیتی ہیں جیسے توپ کو کسی شراب خانے میں لا کر رکھ دیا ہو۔

جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ
جنوبی ہند کی سب سے بڑی توپ

محکمہ آثار قدیمہ اور حکومت تلنگانہ کی بی رخی کا عالم یہ ہے کہ اس کا رکھ رکھاؤ تو دور وہ مقام صاف صفائی تک سے محروم ہے۔
اس کی حفاظت کے لیے نہ تو حکومت اور نہ ہی محکمہ آثار قدیمہ کوئی اقدام اٹھا رہی ہے۔

Intro:حیدرآباد. جنوبی بھارت کی سب سے بڑی توپ فتح رہبر توپ
قلعہ گولکنڈہ سے متصل بیٹا بچ گھر پر موجود ہے. 1687ء میں مغلیہ سلطنت کے بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے گولکنڈہ قلعہ فتح کرنے کے لئے اس توپ کو کو لایا تھا اس توپ کا وزن 16 ٹن ہے ہے اس کی لمبائی 34 فٹ ہے فتح رہبر سر توپ کا نقش و نگار دیکھنے کے قابل ہے . قلعہ گولکنڈ ہ سے متصل فسیل ہے جو جو زمین سے 70 فٹ اونچی ہے اس کی مضبوط دیوار اور گہری پانی خنداخ ہے.
قلعہ گولکنڈہ کے 5 دروازہ جن کے نام فتح در وازہ، موتی دروازہ، جمالی دروازہ، بنجاری دروازہ، مکی دروازہ، ہیں. دروازوں سے متصل 8 کلو میٹر کی فسیل بنی ہوئی ہے. اس پر بروج بنے ہوئے ہیں. جس پر پر مختلف قسم کے کے تو پے ے موجود ہے ہے جو اس وقت جنگ میں استعمال کیا جاتے تھے. آج ان توپوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے . سیاح کو ان توپوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے لیے گندگی بھی اور کافی دشواری کے ساتھ تو پ کے قریب جانا پڑتا ہے. ان توپوں کو کاٹنے کی کوشش کی گئی اور جگہ جگہ دہ شراب کی بوتل کل دکھائی دے رہے تھے تھے حکومت تلنگانہ اس کی حفاظت کے لیے لئے کوئی اقدام کرے.
بائٹ. ڈاکٹر محمد صفی اللہ ( ماہر آثار قدیمہ)


Body:حیدرآباد. جنوبی بھارت کی سب سے بڑی توپ فتح رہبر توپ
قلعہ گولکنڈہ سے متصل بیٹا بچ گھر پر موجود ہے. 1687ء میں مغلیہ سلطنت کے بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے گولکنڈہ قلعہ فتح کرنے کے لئے اس توپ کو کو لایا تھا اس توپ کا وزن 16 ٹن ہے ہے اس کی لمبائی 34 فٹ ہے فتح رہبر سر توپ کا نقش و نگار دیکھنے کے قابل ہے . قلعہ گولکنڈ ہ سے متصل فسیل ہے جو جو زمین سے 70 فٹ اونچی ہے اس کی مضبوط دیوار اور گہری پانی خنداخ ہے.
قلعہ گولکنڈہ کے 5 دروازہ جن کے نام فتح در وازہ، موتی دروازہ، جمالی دروازہ، بنجاری دروازہ، مکی دروازہ، ہیں. دروازوں سے متصل 8 کلو میٹر کی فسیل بنی ہوئی ہے. اس پر بروج بنے ہوئے ہیں. جس پر پر مختلف قسم کے کے تو پے ے موجود ہے ہے جو اس وقت جنگ میں استعمال کیا جاتے تھے. آج ان توپوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے . سیاح کو ان توپوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے لیے گندگی بھی اور کافی دشواری کے ساتھ تو پ کے قریب جانا پڑتا ہے. ان توپوں کو کاٹنے کی کوشش کی گئی اور جگہ جگہ دہ شراب کی بوتل کل دکھائی دے رہے تھے تھے حکومت تلنگانہ اس کی حفاظت کے لیے لئے کوئی اقدام کرے.
بائٹ. ڈاکٹر محمد صفی اللہ ( ماہر آثار قدیمہ)


Conclusion:
Last Updated : May 17, 2019, 9:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.