ETV Bharat / state

ہاتھی کا جھاڑ: حیدرآبادی تاریخ کا خاموش گواہ

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے قلعہ گولکنڈہ سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر اور ایک قلعہ واقع ہے جسے نیا قلعہ کہتے ہیں۔ اس کے احاطے میں ایک 600سالہ قدیم درخت ہے۔

ہاتھی کا جھاڑ: حیدر آباد کی تاریخ کا خاموش گواہ
author img

By

Published : Mar 27, 2019, 4:10 PM IST

بیمبو کے اس درخت کو ہاتھی کا جھاڑ بھی کہا جاتا ہے۔درخت کی چوڑائی 25 میٹر ہے اس کے اندرونی حصے میں 30فٹ کا کمرہ ہے جس میں 40 افراد رہ سکتے ہیں- درخت کافی بڑا ہے لیکن اس پر چڑھنا اتنا ہی آسان ہے۔
مورخین کا کہنا ہے یہ درخت 600 برس قدیم ہے۔ اس درخت کی شاخیں بہت بڑی ہیں اسے بامبو درخت کہا جاتا ہے اور افریقہ میں بہت مشہور ہے۔ افریقہ کے ایک شہر میں ان درختوں کے درمیان ایک گرجا گھر تعمیر ہے۔

ہاتھی کا جھاڑ: حیدر آباد کی تاریخ کا خاموش گواہ

حیدرآباد کی تاریخ میں اس درخت کی اپنی تاریخ ہے۔ یہ درخت گزشتہ 600 برسوں کے بڑے واقعات کا خاموش گواہ ہے۔ اس نے قطب شاہی حکمرانوں کے عروج و زوال اورنگ زیب کی جنگ، آصف جاہی حکمرانی، دکن کا بھارت میں انضمام اور دیگر بڑے بڑے واقعات اس کے سینے میں دفن ہے۔
درخت کے سامنے 1 قطب شاہی خوبصورت مسجد'ملا خیالی' ہے۔ اس کے علاوہ نئی مسجد مصطفی خان جسے پتھر کی مسجد کہا جاتا ہے وہ بھی وہاں موجود ہے۔
گلف اسوسی ایشن آنے سے پہلے اس نئے قلعے کا مشاہدہ کرنے کے لیے کافی لوگ آیا کرتے تھے۔ اب اس کے اندرونی حصے میں داخلہ ممنوع ہے۔

بیمبو کے اس درخت کو ہاتھی کا جھاڑ بھی کہا جاتا ہے۔درخت کی چوڑائی 25 میٹر ہے اس کے اندرونی حصے میں 30فٹ کا کمرہ ہے جس میں 40 افراد رہ سکتے ہیں- درخت کافی بڑا ہے لیکن اس پر چڑھنا اتنا ہی آسان ہے۔
مورخین کا کہنا ہے یہ درخت 600 برس قدیم ہے۔ اس درخت کی شاخیں بہت بڑی ہیں اسے بامبو درخت کہا جاتا ہے اور افریقہ میں بہت مشہور ہے۔ افریقہ کے ایک شہر میں ان درختوں کے درمیان ایک گرجا گھر تعمیر ہے۔

ہاتھی کا جھاڑ: حیدر آباد کی تاریخ کا خاموش گواہ

حیدرآباد کی تاریخ میں اس درخت کی اپنی تاریخ ہے۔ یہ درخت گزشتہ 600 برسوں کے بڑے واقعات کا خاموش گواہ ہے۔ اس نے قطب شاہی حکمرانوں کے عروج و زوال اورنگ زیب کی جنگ، آصف جاہی حکمرانی، دکن کا بھارت میں انضمام اور دیگر بڑے بڑے واقعات اس کے سینے میں دفن ہے۔
درخت کے سامنے 1 قطب شاہی خوبصورت مسجد'ملا خیالی' ہے۔ اس کے علاوہ نئی مسجد مصطفی خان جسے پتھر کی مسجد کہا جاتا ہے وہ بھی وہاں موجود ہے۔
گلف اسوسی ایشن آنے سے پہلے اس نئے قلعے کا مشاہدہ کرنے کے لیے کافی لوگ آیا کرتے تھے۔ اب اس کے اندرونی حصے میں داخلہ ممنوع ہے۔

Intro:
حیدرآباد. قلعہ گولکنڈہ کے دو کلومیٹر کے فاصلے پر اور ایک قلعہ جسے نیا قلعہ کہتے ہیں. اندرونی قلعہ گولکنڈہ سے تقریبا
2 کلومیٹر کی دوری پر واقعہ نیا قلعہ
اس کے احاطے میں ایک بہت 600سالہ درخت ہے جسے ہاتھی کا جھاڑ کہتے ہیں یہ درخت کو بیمبو tree بھی کہا جاتا ہے اس درخت کی چوڑائی 25 میٹر ہے اس کے اندرونی حصے میں 30فٹ کا کمرہ ہے جس میں 40 افراد رہ سکتے ہیں- درخت کافی بڑا ہے لیکن اس پر چڑھنا اتنا ہی آسان ہے.

مورخین کا کہنا ہے یہ چھاڑ 600سال قدیم ہے. اس درخت کی شاخیں بہت بڑی ہیں اسے بامبو درخت کہا جاتا ہے اور افریقہ میں بہت مشہور ہے جہاں یہ صوفیانہ طاقتوں سے متعلق ہے افریقہ کے ایک شہر میں ان درختوں کے اندرونی تعمیر ایک گرجا گھر ہے. درخت کے سامنے 1 قطب شاہی خوبصورت مسجد ہے مسجد ملا خیالی اس کے علاوہ نئے فلمیں مسجد مصطفی خان جسے پتھر کی مسجد کہا جاتا ہے وہ بھی وہاں موجود ہے خوبصورتی نئے فلمیں دیکھی جا سکتی ہے گلف ایسوسیشن آنے سے پہلے اس نیا قلعہ کا مشاہدہ کرنے کے لئے کافی لوگ آیا کرتے تھے. اب وہ اندرونی حصے میں داخلہ ممنوع ہے. حیدرآباد کی تاریخ میں یہ درخت اپنی ایک تاریخ رکھتا ہے. اللہ کی ایک شاندار تخلیق اور حیدرآباد ایک تاریخ کے ایک مجموعہ ہے. گزشتہ 600 سالوں کے لئے یہ درخت بعض بڑے واقعات میں خاموش گواہی کے طور پر کھڑا ہوا ہے قطب شاہی دور بادشاہ کا عروج اور زوال اورنگزیب کی جنگ آصف جاہ و کی حکمرانی. دکن کا انضمام اور دیگر بڑے بڑے واقعات کا یہ خاموش گواہ ہے.
بائٹ مقامی باشندہ فہد


Body:
حیدرآباد. قلعہ گولکنڈہ کے دو کلومیٹر کے فاصلے پر اور ایک قلعہ جسے نیا قلعہ کہتے ہیں. اندرونی قلعہ گولکنڈہ سے تقریبا
2 کلومیٹر کی دوری پر واقعہ نیا قلعہ
اس کے احاطے میں ایک بہت 600سالہ درخت ہے جسے ہاتھی کا جھاڑ کہتے ہیں یہ درخت کو بیمبو tree بھی کہا جاتا ہے اس درخت کی چوڑائی 25 میٹر ہے اس کے اندرونی حصے میں 30فٹ کا کمرہ ہے جس میں 40 افراد رہ سکتے ہیں- درخت کافی بڑا ہے لیکن اس پر چڑھنا اتنا ہی آسان ہے.

مورخین کا کہنا ہے یہ چھاڑ 600سال قدیم ہے. اس درخت کی شاخیں بہت بڑی ہیں اسے بامبو درخت کہا جاتا ہے اور افریقہ میں بہت مشہور ہے جہاں یہ صوفیانہ طاقتوں سے متعلق ہے افریقہ کے ایک شہر میں ان درختوں کے اندرونی تعمیر ایک گرجا گھر ہے. درخت کے سامنے 1 قطب شاہی خوبصورت مسجد ہے مسجد ملا خیالی اس کے علاوہ نئے فلمیں مسجد مصطفی خان جسے پتھر کی مسجد کہا جاتا ہے وہ بھی وہاں موجود ہے خوبصورتی نئے فلمیں دیکھی جا سکتی ہے گلف ایسوسیشن آنے سے پہلے اس نیا قلعہ کا مشاہدہ کرنے کے لئے کافی لوگ آیا کرتے تھے. اب وہ اندرونی حصے میں داخلہ ممنوع ہے. حیدرآباد کی تاریخ میں یہ درخت اپنی ایک تاریخ رکھتا ہے. اللہ کی ایک شاندار تخلیق اور حیدرآباد ایک تاریخ کے ایک مجموعہ ہے. گزشتہ 600 سالوں کے لئے یہ درخت بعض بڑے واقعات میں خاموش گواہی کے طور پر کھڑا ہوا ہے قطب شاہی دور بادشاہ کا عروج اور زوال اورنگزیب کی جنگ آصف جاہ و کی حکمرانی. دکن کا انضمام اور دیگر بڑے بڑے واقعات کا یہ خاموش گواہ ہے.
بائٹ مقامی باشندہ فہد


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.