انہوں نے اپنے حلفنامہ میں بتایا کہ کارپوریشن کو فی الحال بھاری نقصانات کا سامنا ہے۔
سنیل شرما نے کہا کہ ملازمین کے تمام مطالبات کو قبول نہیں کیا جاسکتا جبکہ ہڑتال کی وجہ سے کارپوریشن کو بھاری نقصان ہوا ہے تاہم انہوں نے ہڑتال کو غیرقانونی قرار دینے کا عدالت سے مطالبہ کیا۔
دوسری جانب آر ٹی سی کی ہڑتال 43 ویں دن بھی جاری رہی اور ہڑتالی ملازمین نے ریاست بھر میں ریالیاں، دھرنوں کے ذریعہ اپنے احتجاج کو جاری رکھا۔
تلنگانہ آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیشن کے کنوینر اشوتھاماریڈی نے حیدرآباد میں واقع اپنی رہائش گاہ پر غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کی ہے اور انہوں نے بات چیت کے ذریعہ مسائل کا حل نکالنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔