انہوں نے مزید کہا کہ 'قومی تعلیمی پالیسی میں اقلیتوں کی تعلیم کا خاص تذکرہ کیا گیا ہیں اور مدرسوں کی ترقی کو بھی نظر میں رکھا گیا ہیں'۔
پروفیسر وینکیا کے مطابق ابھی بھی اقلیتوں کی تعلیم کے لیے کئی اقدام اٹھانے کی ضرورت ہیں'۔
پروفیسر وینکیا نے ان باتوں کا ذکر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں قومی تعلیمی پالیسی کے عنوان پر منعقدہ راؤنڈ ٹیبل کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے کیا۔
لیکن اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے آج بھی اقلیتیں تعلیمی شعبہ میں پسماندہ ہیں
اس موقع پر یونیورسٹی کے اساتذہ و طلبا نے بھی شرکت کی۔