ETV Bharat / state

تلنگانہ: ڈینگی کیسزمیں اضافہ، احتیاط کا مشورہ

author img

By

Published : Aug 28, 2021, 10:21 PM IST

حیدرآباد میں 650، کھمم میں 240، رنگاریڈی میں 164، میڑچل میں 138 ڈینگی کے معاملات درج کئے گئے ہیں۔

ڈینگی کیسزمیں اضافہ، احتیاط کا مشورہ
ڈینگی کیسزمیں اضافہ، احتیاط کا مشورہ

تلنگانہ میں ڈینگی کے معاملات میں حالیہ عرصہ کے دوران اضافہ درج کیاگیا ہے۔ کورونا کے بعد اب اسپتالوں میں اس مرض کے متاثرین کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ ریاست کا دارالحکومت متاثرین کی زیادہ تعداد کا مرکز بن گیا ہے۔موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ نامناسب ماحول اور پانی کے جمع ہونے کی وجہ سے مچھروں کی افزائش ہو رہی ہے، جس کے نتیجہ میں حالیہ دنوں کے دوران ریاست میں ڈینگی کے معاملات بڑھ گئے ہیں۔

گزشتہ سال ڈینگی کے 2173 معاملات درج کئے گئے تھے تاہم جاریہ موسم کے دوران اب تک 1928 ڈینگی کے معاملات درج کئے گئے ہیں۔ حیدرآباد، میڑچل، رنگاریڈی اور کھمم میں متاثرین کی تعداد زیادہ ہے۔ حیدرآبادمیں 650، کھمم میں 240، رنگاریڈی میں 164، میڑچل میں 138 معاملات درج کئے گئے ہیں، عادل آباد، کوتہ گوڑم، نظام آباد نرمل اضلاع میں بھی کیسز درج کئے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پرانا ہو یا نیا شہر، حیدرآباد کو ترقی دی جارہی ہے:وزیر تارک راما راو

گھروں میں جمع پانی، خراب ایر کولرس،پانی کے ڈرمس، ٹینکس،سمپس،پرانے ٹائرس اور گملوں کے پانی میں ڈینگی کے مچھر پیدا ہوتے ہیں جن کی صفائی پر زور دیاگیاہے۔

عوامی مقامات پر بھی بارش کا پانی زیادہ جمع ہونے کے نتیجہ میں بھی ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کی افزائش ہوتی ہے۔ اسکولس، سیلارس، تعمیراتی مقامات،فنکشن ہالس، اوپن پلاٹس میں مچھروں کی افزائش ہوتی ہے۔حیدرآبادکے جوبلی ہلز، بنجاراہلز، گچی باولی، ہائی ٹیک سٹی جیسے علاقوں میں مچھروں سے ڈینگی کے پھیلنے کے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے۔

ڈینگی کے ساتھ ساتھ ساتھ دیگر موسمی امراض کے معاملات میں بھی حالیہ دنوں کے دوران اضافہ درج کیاگیا ہے۔ ڈاکٹرس نے موسمی امراض کے پیش نظر شہریوں کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھر اور آس پاس کے ماحول کو پاک صاف رکھا جائے۔ گندہ پانی جمع نہ ہونے دیں تاکہ مچھروں کی افزائش نہ ہو۔

گھروں میں پودوں کے گملے، کولرس اور واٹر ٹینک وقفہ وقفہ سے صاف کرتے رہیں کیونکہ ڈینگو بخار کی وجہ بننے والے مچھروں کی پانی میں ہی افزائش ہوتی ہے۔ خاص طور پر یہ مچھر دن کے وقت ہی کاٹتے ہیں۔ یہ مچھر مکانات کے اندھیرے کونوں، وغیرہ میں چھپے رہتے ہیں لہذا ان مچھروں سے بھی گھر کو پاک صاف بنانے کے لئے بھی وقفہ وقفہ سے صفائی کی جانی چاہئے۔

ڈاکٹرس کے مطابق موسمی بخار عام طور پر تین تا چار دن میں کم ہوجاتا ہے لیکن اگر کسی کو تین تا چار دن سے زائد بخار کی شکایت ہوتو مریض کو چاہئے کہ وہ فوری طبی معائنے کروائے۔ یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ کھانے اور پینے کی اشیا میں صاف صفائی کا خیال رکھیں۔

یواین آئی

تلنگانہ میں ڈینگی کے معاملات میں حالیہ عرصہ کے دوران اضافہ درج کیاگیا ہے۔ کورونا کے بعد اب اسپتالوں میں اس مرض کے متاثرین کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ ریاست کا دارالحکومت متاثرین کی زیادہ تعداد کا مرکز بن گیا ہے۔موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ نامناسب ماحول اور پانی کے جمع ہونے کی وجہ سے مچھروں کی افزائش ہو رہی ہے، جس کے نتیجہ میں حالیہ دنوں کے دوران ریاست میں ڈینگی کے معاملات بڑھ گئے ہیں۔

گزشتہ سال ڈینگی کے 2173 معاملات درج کئے گئے تھے تاہم جاریہ موسم کے دوران اب تک 1928 ڈینگی کے معاملات درج کئے گئے ہیں۔ حیدرآباد، میڑچل، رنگاریڈی اور کھمم میں متاثرین کی تعداد زیادہ ہے۔ حیدرآبادمیں 650، کھمم میں 240، رنگاریڈی میں 164، میڑچل میں 138 معاملات درج کئے گئے ہیں، عادل آباد، کوتہ گوڑم، نظام آباد نرمل اضلاع میں بھی کیسز درج کئے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پرانا ہو یا نیا شہر، حیدرآباد کو ترقی دی جارہی ہے:وزیر تارک راما راو

گھروں میں جمع پانی، خراب ایر کولرس،پانی کے ڈرمس، ٹینکس،سمپس،پرانے ٹائرس اور گملوں کے پانی میں ڈینگی کے مچھر پیدا ہوتے ہیں جن کی صفائی پر زور دیاگیاہے۔

عوامی مقامات پر بھی بارش کا پانی زیادہ جمع ہونے کے نتیجہ میں بھی ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کی افزائش ہوتی ہے۔ اسکولس، سیلارس، تعمیراتی مقامات،فنکشن ہالس، اوپن پلاٹس میں مچھروں کی افزائش ہوتی ہے۔حیدرآبادکے جوبلی ہلز، بنجاراہلز، گچی باولی، ہائی ٹیک سٹی جیسے علاقوں میں مچھروں سے ڈینگی کے پھیلنے کے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے۔

ڈینگی کے ساتھ ساتھ ساتھ دیگر موسمی امراض کے معاملات میں بھی حالیہ دنوں کے دوران اضافہ درج کیاگیا ہے۔ ڈاکٹرس نے موسمی امراض کے پیش نظر شہریوں کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھر اور آس پاس کے ماحول کو پاک صاف رکھا جائے۔ گندہ پانی جمع نہ ہونے دیں تاکہ مچھروں کی افزائش نہ ہو۔

گھروں میں پودوں کے گملے، کولرس اور واٹر ٹینک وقفہ وقفہ سے صاف کرتے رہیں کیونکہ ڈینگو بخار کی وجہ بننے والے مچھروں کی پانی میں ہی افزائش ہوتی ہے۔ خاص طور پر یہ مچھر دن کے وقت ہی کاٹتے ہیں۔ یہ مچھر مکانات کے اندھیرے کونوں، وغیرہ میں چھپے رہتے ہیں لہذا ان مچھروں سے بھی گھر کو پاک صاف بنانے کے لئے بھی وقفہ وقفہ سے صفائی کی جانی چاہئے۔

ڈاکٹرس کے مطابق موسمی بخار عام طور پر تین تا چار دن میں کم ہوجاتا ہے لیکن اگر کسی کو تین تا چار دن سے زائد بخار کی شکایت ہوتو مریض کو چاہئے کہ وہ فوری طبی معائنے کروائے۔ یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ کھانے اور پینے کی اشیا میں صاف صفائی کا خیال رکھیں۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.