راجستھان کے گروہ کو یکم اکتوبر کو گرفتار کیاگیا تھا اور گروہ کے ارکان کو آج میڈیا کے سامنے نلگنڈہ کے ایس پی رنگاناتھ نے پیش کیا۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ راجستھان کے بھرت پور ضلع کے کیتواڈ دیہات سے تعلق رکھنے والے گروہ کے چار ارکان نے فیس بک کے ذریعہ دھوکہ دہی کا منصوبہ بنایا۔
ان نوجوانوں نے گذشتہ چند دنوں سے اے پی اور تلنگانہ کے 236 ملازمین پولیس کے فیس بک اکاونٹس ہیک کرلیے یا ان کے نام سے نقلی فیس بک اکاونٹ بناتے ہوئے لوگوں سے رقم وصول کی۔ اس گروہ کا طریقہ کار یہ ہوتا تھا کہ کسی بھی ملازم پولیس کے حقیقی فیس بک اکاونٹ سے اس کی تصویر حاصل کرتے ہوئے اس کے نام سے نقلی فیس بک اکاونٹ بناکر میسنجرکے ذریعہ ان ملازمین پولیس کی جان پہچان کے افراد کو پیغامات روانہ کرتے۔ طبی ہنگامی صورتحال یاپھر علاج کا بہانہ کرتے ہوئے فورا رقم جمع کروانے کے لیے اکاونٹ نمبر دیا جاتا۔ اس پیغام پر بھروسہ کرتے ہوئے لوگ رقم جمع کرواتے۔
بعد ازاں انہیں ٹھگ لئے جانے کا انکشاف ہوتا۔ حال ہی میں ان کا (نلگنڈہ کے ایس پی کا) بھی نقلی فیس بک اکاونٹ بنا کران کی اہلیہ کے بینک اکاونٹ میں رقم جمع کروانے کے پیغامات روانہ کئے گئے۔ اسی طرح حیدرآباد کی دو خاتون ملازمین پولیس کا بھی نقلی فیس بک اکاونٹ بنایاگیا۔ نلگنڈہ پولیس کی خصوصی ٹیم نے راجستھان پولیس کی مدد سے اس گروہ کو گرفتار کیا۔ ایس پی نے کہا کہ اس گروہ کے پاس سے سل فونس، ایک لاکھ روپئے نقد رقم بھی ضبط کی گئی۔