حیدرآباد کی قدیم مساجد میں سے ایک قطب شاہی جامع مسجد شیخ پیٹ پچھلے دنوں ہوئی بارش کے دوران اپنے چھوٹے میناروں سے محروم ہوگئی۔
اس ضمن میں شیخ پیٹ کی رہنے والی ایک خاتون نے کہا 'بارش کے دوران میں نے تیز آواز سنی اور پھر بجلی چلی گئی۔ ہم ملبے کا ڈھیر دیکھ کر باہر نکلے۔ خوش قسمتی سے کوئی زخمی نہیں ہوا اور مینار ٹوٹ گئے۔ ملبے کو صاف کر کے اسے مسجد کے عقبی حصے میں ڈال دیا گیا ہے۔
اس ضمن میں تلنگانہ وقف بورڈ کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ بورڈ نے چار مہینے قبل مسجد کی صفائی اور تعمیر و مرمت کے لیے محکمہ آثار قدیمہ اور عجائب گھر کو راضی کیا۔ وہاں پودوں کی نشوونما ہو رہی تھی۔ اس کی صفائی کرنے کے فورا بعد ہی انہوں نے مسجد کو بند کر دیا۔ وقف کے ایک اہلکار نےکہا کہ اگرچہ یہ مسجد وقف کی ملکیت ہے اس کی دیکھ بھال اور بحالی کی ذمہ داری محکمہ آثار قدیمہ اور میوزیم کی ہے۔
حیدرآباد کی اس قدیم مسجد کے تعمیر ومرمت کے کام کئی برس سے زیر التوا ہے۔ قطب شاہی دور حکومت میں بنائی گئی اس مسجد کو آباد کرنے کے لیے وقف بورڈ اور محکمہ آثار قدیمہ کو سنجیدگی کے ساتھ اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت بائیوٹیک کو کوویکسین کے تیسرے مرحلے کے تجربے کی اجازت