ETV Bharat / state

Burial of Mukarram Jah میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی تیاریاں جاری - آٹھویں نظام مکرم جاہ بہادر کا ترکی میں انتقال

وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے دفتر کی جانب سے ٹویٹ کرتے ہوئے مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی مناسب تیاریوں کے لیے ہدایت دی گئی ہے۔ حیدرآباد میں تدفین کی لیے مکرم جاہ بہادر کی خواہش کے مطابق ان کی میت 17 جنوری کو حیدرآباد لائی جائے گی اور آخری دیدار کے لیے چو محلہ پیالیس میں رکھی جائے گی۔ ان کی تدفین مکہ مسجد میں عمل میں آئے گی جہاں آصف جاہی حکمران، ان کے ارکان خاندان مدفون ہیں۔ Preparations for the Burial of Mir Barkat Ali Khan Mukarram Jah

آٹھویں نظام مکرم جاہ بہادر کا ترکی کے استنبول شہر میں انتقال
آٹھویں نظام مکرم جاہ بہادر کا ترکی کے استنبول شہر میں انتقال
author img

By

Published : Jan 16, 2023, 8:58 AM IST

حیدرآباد: ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ سیکولر خاندان کے آٹھویں نظام مکرم جاہ بہادر کا ترکی کے استنبول شہر میں انتقال ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق ریاست حیدرآباد دکن کے آخری فرمانروا آصف سابع نواب میر عثمان علی خان کے پوتے آصف جان ثامن نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر کی عمر 90 برس تھی۔ میر عثمان علی خان نے ان کو اپنا جانشین بنایا تھا۔ 1967 میں ان کے انتقال کے بعد مکرم جاہ بہادر کی مسند نشینی کی تقریب حیدرآباد کے مشہور چومحلہ پیلیس میں ہوئی تھی۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ مکرم جاہ بہادر کافی عرصہ سے استنبول میں تھے۔ محمد محمود علی نے بتایا کہ مکرم جاہ بہادر کے دادا نواب میر عثمان علی خاں اپنے وقت کے مثالی سیکولر شخص تھے، اپنی رعایا کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھتے تھے۔ وہ ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ ہندو اور مسلمان میری دو آنکھیں ہیں۔

وزیر اعلیٰ تلنگانہ نے مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی تیاریوں کے لیے ہدایت دی
وزیر اعلیٰ تلنگانہ نے مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی تیاریوں کے لیے ہدایت دی
وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے دفتر نے ٹویٹ کرتے ہوئے مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی مناسب تیاریوں کے لیے ہدایت دی
وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے دفتر نے ٹویٹ کرتے ہوئے مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی مناسب تیاریوں کے لیے ہدایت دی

یہ بھی پڑھیں:

میر عثمان علی خاں نے اپنی زندگی میں ایسے کارنامے انجام دیے ہیں جنہیں رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ ریاست حیدرآباد میں عثمانیہ یونیورسٹی کا قیام، ریلوے لائن، اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد کی قیام، آر ٹی بسوں کی شروعات، ہسپتالوں کا قیام کے علاوہ کئی ایسے کارنامے ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مکرم جاہ بہادر کی وفات سے نواب میر عثمان علی خاں کے جانشینی کا خاتمہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مکرم جاہ بہادر کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان کے افراد خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر داخلہ نے غمزدہ خاندان کے ارکان سے اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ آخر میں کہا کہ نواب مکرم جاہ بہادر کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین مکہ مسجد میں عمل میں لائی جائے گی، جہاں آصف جاہی حکمران، ان کے ارکان خاندان مدفون ہیں۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ سیکولر خاندان کے آٹھویں نظام مکرم جاہ بہادر کا ترکی کے استنبول شہر میں انتقال ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق ریاست حیدرآباد دکن کے آخری فرمانروا آصف سابع نواب میر عثمان علی خان کے پوتے آصف جان ثامن نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر کی عمر 90 برس تھی۔ میر عثمان علی خان نے ان کو اپنا جانشین بنایا تھا۔ 1967 میں ان کے انتقال کے بعد مکرم جاہ بہادر کی مسند نشینی کی تقریب حیدرآباد کے مشہور چومحلہ پیلیس میں ہوئی تھی۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ مکرم جاہ بہادر کافی عرصہ سے استنبول میں تھے۔ محمد محمود علی نے بتایا کہ مکرم جاہ بہادر کے دادا نواب میر عثمان علی خاں اپنے وقت کے مثالی سیکولر شخص تھے، اپنی رعایا کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھتے تھے۔ وہ ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ ہندو اور مسلمان میری دو آنکھیں ہیں۔

وزیر اعلیٰ تلنگانہ نے مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی تیاریوں کے لیے ہدایت دی
وزیر اعلیٰ تلنگانہ نے مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی تیاریوں کے لیے ہدایت دی
وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے دفتر نے ٹویٹ کرتے ہوئے مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی مناسب تیاریوں کے لیے ہدایت دی
وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے دفتر نے ٹویٹ کرتے ہوئے مکرم جاہ بہادر کی تدفین کی مناسب تیاریوں کے لیے ہدایت دی

یہ بھی پڑھیں:

میر عثمان علی خاں نے اپنی زندگی میں ایسے کارنامے انجام دیے ہیں جنہیں رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ ریاست حیدرآباد میں عثمانیہ یونیورسٹی کا قیام، ریلوے لائن، اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد کی قیام، آر ٹی بسوں کی شروعات، ہسپتالوں کا قیام کے علاوہ کئی ایسے کارنامے ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مکرم جاہ بہادر کی وفات سے نواب میر عثمان علی خاں کے جانشینی کا خاتمہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مکرم جاہ بہادر کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان کے افراد خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر داخلہ نے غمزدہ خاندان کے ارکان سے اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ آخر میں کہا کہ نواب مکرم جاہ بہادر کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین مکہ مسجد میں عمل میں لائی جائے گی، جہاں آصف جاہی حکمران، ان کے ارکان خاندان مدفون ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.