حیدرآباد: ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ سیکولر خاندان کے آٹھویں نظام مکرم جاہ بہادر کا ترکی کے استنبول شہر میں انتقال ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق ریاست حیدرآباد دکن کے آخری فرمانروا آصف سابع نواب میر عثمان علی خان کے پوتے آصف جان ثامن نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر کی عمر 90 برس تھی۔ میر عثمان علی خان نے ان کو اپنا جانشین بنایا تھا۔ 1967 میں ان کے انتقال کے بعد مکرم جاہ بہادر کی مسند نشینی کی تقریب حیدرآباد کے مشہور چومحلہ پیلیس میں ہوئی تھی۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ مکرم جاہ بہادر کافی عرصہ سے استنبول میں تھے۔ محمد محمود علی نے بتایا کہ مکرم جاہ بہادر کے دادا نواب میر عثمان علی خاں اپنے وقت کے مثالی سیکولر شخص تھے، اپنی رعایا کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھتے تھے۔ وہ ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ ہندو اور مسلمان میری دو آنکھیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- Former Nizam Of Hyderabad Passes Away حیدرآباد کے آٹھویں نظام نواب مکرم جاہ بہادر کا ترکی میں انتقال
میر عثمان علی خاں نے اپنی زندگی میں ایسے کارنامے انجام دیے ہیں جنہیں رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ ریاست حیدرآباد میں عثمانیہ یونیورسٹی کا قیام، ریلوے لائن، اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد کی قیام، آر ٹی بسوں کی شروعات، ہسپتالوں کا قیام کے علاوہ کئی ایسے کارنامے ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مکرم جاہ بہادر کی وفات سے نواب میر عثمان علی خاں کے جانشینی کا خاتمہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مکرم جاہ بہادر کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان کے افراد خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر داخلہ نے غمزدہ خاندان کے ارکان سے اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ آخر میں کہا کہ نواب مکرم جاہ بہادر کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین مکہ مسجد میں عمل میں لائی جائے گی، جہاں آصف جاہی حکمران، ان کے ارکان خاندان مدفون ہیں۔