حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے ٹویٹ میں کہا کہ ’سرکاری طور پر بھومی پوجا میں شرکت، وزیراعظم کی آئینی حلف کی خلاف ورزی ہوگی، آئین کے بنیادی ڈھانچے کا سیکولرازم ایک اہم حصہ ہے‘۔
انہوں نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ’ہم یہ ہرگز نہیں بھول سکتے کہ گذشتہ چار سو سال سے ایودھیا میں بابری مسجد قائم تھی اور 1992 میں اسے پُرتشدد ہجوم نے منہدم کیا تھا‘۔
واضح رہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے5 اگست کو بھومی پوجا منعقد ہوگی جس میں وزیراعظم نر یندر مودی کی شرکت کی توقع کی جارہی ہے۔ رام جنم بھومی تیرتھ شیتر ٹرسٹ کے رکن کملیشور چوپال نے کچھ دن قبل بتایا تھا کہ رام مندر کی بلندی 161 فیٹ ہوگی اور اس میں 5 گنبد تعمیر کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ رام مندر کی تعمیر کے لیے بھومی پوجا کی تجویز وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) کو بھیج دی گئی ہے۔ توقع ہے کہ وزیراعظم 5 اگست کو بھومی پوجا کےلیے ایودھیا آئیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم 5 اگست کو 11 سے 1:10 بجے کے درمیان ایودھیا میں 90 منٹ کےلیے موجود رہیں گے۔ بھومی پوجا صبح 8 بجے شروع ہوجائے گی۔ یو پی کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ‘ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت اور بعض مرکزی وزراء بھی بھومی پوجا میں شرکت کریں گے۔