آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے Owaisi on Madrasa Survey حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اتر پردیش حکومت کی جانب سے ریاست میں غیر منظور شدہ مدارس کا سروے Survey of Unapproved Madrasas in UP کرانے کے فیصلے پر سخت نکتہ چینی کی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت مدارس کے اساتذہ کو تنخواہ نہیں دے رہی ہے تو پھر پرائیویٹ مدارس کا سروے کیوں کیا جارہا ہے۔ اویسی نے یوگی حکومت کے اس فیصلے کو منی این آر سی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بس کسی طرح دینی تعلیم پر پابندی عائد کرنا چاہتی ہے۔ یوگی حکومت Yogi Government on Madrasas نے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے کہ ریاست میں تمام غیر منظور شدہ مدارس کا سروے کیا جائے۔
اویسی نے پریس کانفرنس کے دوران چین کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ چین دن بہ دن ملک کی سرحدوں میں گھستا ہی جارہا ہے۔ اس معاملے میں مودی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ کیا یہی دیش بھکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری آسمان چھورہی ہے، مہنگائی عروج پر ہے، جی ڈی پی سب سے نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے اور حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے، کیا یہی ملک سے محبت اور دیش بھکتی ہے۔