کے سی آر نے کہا کہ وزیراعظم سے 1300 کروڑ روپئے دینے کی خواہش کی گئی تھی تاہم انہوں نے 13 پیسے بھی نہیں دیئے۔ چندرشیکھرراو نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت ٹی آرایس نے گذشتہ 6 برسوں کے دوران سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ذریعہ معاش کے لیے حیدرآباد آنے والے تمام افراد کو گلے لگایا۔ ان 6 سالوں میں کسی بھی قسم کی کوئی فرقہ وارانہ یا علاقائی کشیدگی ریاست میں نہیں ہوئی۔
انہوں نے گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) انتخابات کے سلسلہ میں آج شام حیدرآباد کے ایل بی اسٹیڈیم میں ایک بڑے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو ووٹ ڈالنے سے پہلے یہ سوچنا چاہئے کہ وہ کس طرح کے لیڈر کا انتخاب کررہے ہیں۔ انہیں ترقیاتی منصوبوں، ایجنڈہ اور دیگر امور پر بھی ووٹ ڈالنے سے پہلے غور کرنا چاہئے۔ یہ کہتے ہوئے کہ عوام کےلیے نپے تلے فیصلے سے جمہوریت کو پھلنے پھولنے کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔
تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ترقیاتی اور فلاحی کاموں کے سلسلہ میں عوامی نمائندوں کو ایک دوسرے سے مسابقت کرنی چاہئے۔ حیدرآباد میں کئی تاریخی واقعات ہوئے ہیں۔ حیدرآباد میں اس بات کے مباحثے، تبادلہ خیال اورافواہیں تھیں کہ کس طرح ریاست کو نئی شکل دی جائے گی۔ ہم نے 14 سال کی جدوجہد کے بعد تلنگانہ ریاست حاصل کی اور اس کی تشکیل کے بعد سے ہی انوکھے اقدامات اور پروگرام عوام کے مفاد میں کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے کئی تاریخی کارنامے کئے۔ بجلی کی سپلائی کو بلاوقفہ کیاگیا اور یہ کام ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے اندرون سات ماہ کردکھایا گیا۔