تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کے حیدرآباد میں واقع کیمپ آفس پرگتی بھون کے قریب ضلع نظام آباد سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان لڑکی نے ہلچل مچادی۔
اس نے کیمپ آفس میں جانے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود پولیس ملازمین نے اس کی کوشش کو ناکام بنادیا اور اس کو حراست میں لے لیا اور اس کو پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔
قبل ازیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے لڑکی نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں کو پُر کرنے کے لئے اعلامیہ جاری نہ کرنے پر وزیراعلیٰ سے سوال کرنے کے لئے وہ پہنچی ہے۔ وہاں موجود میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ ایک مرتبہ پھر عوام کو دھوکہ دینے کے لئے دلتوں کو بااختیار بنانے کے سلسلہ میں اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اس نے کہا کہ وہ اپنی بات رکھنے کے لئے یہاں آئی ہے۔ تاہم پولیس انھیں روک رہی ہے۔لڑکی نے پوچھا کیا اس کو حکومت سے سوال کرنے کا کوئی حق نہیں ہے؟ جب وہ حکومت سے سوال کررہی ہے تو پولیس اس کو روک رہی ہے؟ اس نے کہا کہ غریبوں کے ساتھ انصاف کیا جائے اور وزیراعلیٰ ان کے مسائل کی یکسوئی کریں۔
کیمپ آفس میں ایک ایسے وقت اس لڑکی نے داخل ہونے کی کوشش کی جب دلتوں کی ترقی کے لئے کیمپ آفس میں وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت کل جماعتی اجلاس جاری تھا۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ پی سی سی صدر کے طور پر ریونت ریڈی کی نامزدگی پر کومٹ ریڈی ناراض