ETV Bharat / state

تلنگانہ سکریٹریٹ میں دو مساجد کا انہدام قابل مذمت عمل

جنوبی ہند کی معروف دینی درسگاہ جامعہ نظامیہ کے شیخ الجامعہ مولانا مفتی خلیل احمد نے سکریٹریٹ کی دو مساجد کے انہدام پر سخت ردعمل کا اظہار کیا اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سکریٹری و ترجمان آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے دو مساجد کے انہدام کو بے حد تکلیف دہ عمل قرار دیا اور سخت مذمت کی۔

Muslim leaders protest over razed mosques in Telangana secretariat
تلنگانہ سکریٹریٹ میں دو مساجد کا انہدام قابل مذمت عمل
author img

By

Published : Jul 27, 2020, 7:28 PM IST

مولانا مفتی خلیل احمد نے کہا کہ شریعت کے مطابق مسجد جس مقام پر تعمیر ہوجاتی ہے تاقیامت تک وہ وہیں برقرار رہیگی۔

تلنگانہ سکریٹریٹ میں دو مساجد کا انہدام قابل مذمت عمل

انہوں نے مسجد کی انہدامی کاروائی پر سخت تنقید کرتے ہوئے مسلم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے قائدین سے اسی مقام پر مساجد کی تعمیر کےلیے حکومت پر دباؤ بنانے کے مطالبہ کیا۔

شیخ الجامعہ نے سکریٹریٹ میں دو مساجد کے انہدام کو قابل مذمت عمل قرار دیا اور دونوں مساجد کو ان کے سابقہ مقام پر ہی تعمیر کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سکریٹری و ترجمان آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے سکریٹریٹ کی قدیم عمارت کو منہدم کرنے کے دوران مسجد ہاشمی اور مسجد دفاتر معتمدی کے انہدام کو پوری ملت اسلامیہ کےلیے بے حد تکلیف دہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق مسجد کی زمین کسی شخص یا حکومت کی ملکیت نہیں ہوتی بلکہ براہ راست اللہ تعالی کی ملکیت ہوتی ہے اور مسجد عمارت کا نام نہیں ہے بلکہ اس زمین کا نام ہے جس کو نماز پڑھنے کےلیے وقت کیا گیا ہے۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بھی مساجد کے انہدام کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلم تنظیموں کی جانب سے مطالبہ کئے جانے کے باوجود حکومت اس مسئلہ پر کوئی واضح تیقن دینے سے قاصر ہے جبکہ اس واقعہ سے مسلمان سخت صدمہ میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی جانب سے کوئی عوامی ردعمل ظاہر ہونے سے قبل حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی غلطی کی تلافی کرے اور اسی مقام پر مسجد کی تعمیر شروع کی جائے۔ کسی اور مقام پر مساجد کی تعمیر مسلمانوں کےلیے قطعاً ناقابل قبول ہے۔

مولانا مفتی خلیل احمد نے کہا کہ شریعت کے مطابق مسجد جس مقام پر تعمیر ہوجاتی ہے تاقیامت تک وہ وہیں برقرار رہیگی۔

تلنگانہ سکریٹریٹ میں دو مساجد کا انہدام قابل مذمت عمل

انہوں نے مسجد کی انہدامی کاروائی پر سخت تنقید کرتے ہوئے مسلم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے قائدین سے اسی مقام پر مساجد کی تعمیر کےلیے حکومت پر دباؤ بنانے کے مطالبہ کیا۔

شیخ الجامعہ نے سکریٹریٹ میں دو مساجد کے انہدام کو قابل مذمت عمل قرار دیا اور دونوں مساجد کو ان کے سابقہ مقام پر ہی تعمیر کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سکریٹری و ترجمان آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے سکریٹریٹ کی قدیم عمارت کو منہدم کرنے کے دوران مسجد ہاشمی اور مسجد دفاتر معتمدی کے انہدام کو پوری ملت اسلامیہ کےلیے بے حد تکلیف دہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق مسجد کی زمین کسی شخص یا حکومت کی ملکیت نہیں ہوتی بلکہ براہ راست اللہ تعالی کی ملکیت ہوتی ہے اور مسجد عمارت کا نام نہیں ہے بلکہ اس زمین کا نام ہے جس کو نماز پڑھنے کےلیے وقت کیا گیا ہے۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بھی مساجد کے انہدام کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلم تنظیموں کی جانب سے مطالبہ کئے جانے کے باوجود حکومت اس مسئلہ پر کوئی واضح تیقن دینے سے قاصر ہے جبکہ اس واقعہ سے مسلمان سخت صدمہ میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی جانب سے کوئی عوامی ردعمل ظاہر ہونے سے قبل حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی غلطی کی تلافی کرے اور اسی مقام پر مسجد کی تعمیر شروع کی جائے۔ کسی اور مقام پر مساجد کی تعمیر مسلمانوں کےلیے قطعاً ناقابل قبول ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.