مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے جامعہ کے مختلف علمی پروجیکٹس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جامعہ نظامیہ کو حکومت کی جانب سے یا خارجی طور پر کسی قسم کی کوئی امداد نہیں ہے۔ اس کے اخراجات صرف ملت اسلامیہ کے تعاون اور جامعہ نظامیہ کے امکنہ کی محدود آمدنی سے تکمیل پاتے ہیں۔
جامعہ کو اپنے پروگرامس کامیابی کے ساتھ چلانے کیلئے کثیر سرمایہ کی ضرورت ہے۔ سابق میں زکواۃ اور چرم قربانی کی رقم سے تمام اخرجات کی تکمیل بہ سہولت ہوجاتی تھی۔ موجودہ وقت میں معاشی گراوٹ کی وجہ وصولی زکواۃ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ ساتھ ہی چرم کی صنعت میں انحطاط کے وجہ قیمتوں میں زبردست کمی آئی ہے۔
اس ضمن میں عوام الناس اور اصحاب خیر سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ چرم قربانی کو جامعہ نظامیہ حسینی علم کے صدر مرکز تک پہونچانے کی زحمت کریں۔
مولانا نے یہ اپیل بھی کی کہ چرم کو مقامی تاجرین کو فروخت کرکے اس کی قیمت جامعہ کو عطیہ کریں یا چرم کو دباغت کے بعد خود اپنے ذاتی استعمال میں لائیں۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ ملک کی 148 سالہ قدیم اسلامی یونیورسٹی ہے جہاں تفسیر‘ حدیث‘ فقہ‘ عقائد و کلام‘ عربی ادب‘ سیرت اور اسلامی تاریخ کی اعلیٰ تعلیم کا انتظام ہے۔ علاوہ ازیں دور جدید سے طلبا کو ہم آہنگ کرنے کیلئے کمپیوٹر کے کورسس بھی سکھائے جاتے ہیں، نیز لسانیات کا شعبہ بھی کام کررہا ہے۔
اضلاع اور بیرونی ریاستوں میں اس وقت جامعہ نظامیہ کے 300 ملحقہ مدارس کام کر رہے ہیں جن سے ہزاروں تشنگان علم سیراب ہو رہے ہیں اور امت کی رہبری کے یہ مراکز ہیں۔ صرف جامعہ کے سالانہ اخراجات ساڑھے چار کروڑ روپئے سے زائد ہیں۔ مولانا ڈاکٹر محمد سیف اللہ نائب شیخ الجامعہ نے کہا یہ اللہ کا فضل و کرم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توجہ خاص اور بانی جامعہ نظامیہ شیخ الاسلام کا اخلاص ہی ہے کہ اس پرآشوب دور میں جامعہ نظامیہ اپنی علمی کاوشوں کو مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے اور الحمد للہ اس کے ترقیاتی پروگرام بھی تکمیل پا رہے ہیں۔ اس میں عامۃ المسلمین کا بے لوث تعاون شامل ہے۔ چرم کی قیمتوں میں گراوٹ کے سبب جو اندیشے ہیں‘ملت اگر تعاون کرے تو حالات کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔اس لئے اہل خیر بطور خاص چرم کے ساتھ رقمی تعاون بھی کریں۔مولانا سید عزیز اللہ قادری شیخ المعقولات جامعہ نے بعنوان فضائل قربانی خطاب کیا۔ مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نے قربانی سے متعلق جدید مسائل پر روشنی ڈالی۔مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری، مولانا قاضی سید لطیف علی قادری اور مولانا محمد امتیاز احمد نے انتظامات کی نگرانی کی۔مولوی سید احمد علی معتمد جامعہ نے شکریہ ادا کیا۔مولانا مفتی محمد عظیم الدین صاحب صدر مفتی جامعہ نظامیہ کی دعا پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔
چرم قربانی کو ضائع نہ کریں‘حتی المقدور کام میں لائیں
جامعہ نظامیہ میں مجلس فراہمی سرمایہ کا ایک اجلاس زیر صدارت مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ منعقد ہوا، اجلاس میں مولانا مفتی محمد عظیم الدین صدر مفتی جامعہ نظامیہ کے علاوہ شیوخ، اساتذہ اور طلبہ کے علاوہ ذمہ داران ذیلی مراکز اور کارکنان کی کثیر تعداد شریک تھی۔
مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے جامعہ کے مختلف علمی پروجیکٹس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جامعہ نظامیہ کو حکومت کی جانب سے یا خارجی طور پر کسی قسم کی کوئی امداد نہیں ہے۔ اس کے اخراجات صرف ملت اسلامیہ کے تعاون اور جامعہ نظامیہ کے امکنہ کی محدود آمدنی سے تکمیل پاتے ہیں۔
جامعہ کو اپنے پروگرامس کامیابی کے ساتھ چلانے کیلئے کثیر سرمایہ کی ضرورت ہے۔ سابق میں زکواۃ اور چرم قربانی کی رقم سے تمام اخرجات کی تکمیل بہ سہولت ہوجاتی تھی۔ موجودہ وقت میں معاشی گراوٹ کی وجہ وصولی زکواۃ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ ساتھ ہی چرم کی صنعت میں انحطاط کے وجہ قیمتوں میں زبردست کمی آئی ہے۔
اس ضمن میں عوام الناس اور اصحاب خیر سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ چرم قربانی کو جامعہ نظامیہ حسینی علم کے صدر مرکز تک پہونچانے کی زحمت کریں۔
مولانا نے یہ اپیل بھی کی کہ چرم کو مقامی تاجرین کو فروخت کرکے اس کی قیمت جامعہ کو عطیہ کریں یا چرم کو دباغت کے بعد خود اپنے ذاتی استعمال میں لائیں۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ ملک کی 148 سالہ قدیم اسلامی یونیورسٹی ہے جہاں تفسیر‘ حدیث‘ فقہ‘ عقائد و کلام‘ عربی ادب‘ سیرت اور اسلامی تاریخ کی اعلیٰ تعلیم کا انتظام ہے۔ علاوہ ازیں دور جدید سے طلبا کو ہم آہنگ کرنے کیلئے کمپیوٹر کے کورسس بھی سکھائے جاتے ہیں، نیز لسانیات کا شعبہ بھی کام کررہا ہے۔
اضلاع اور بیرونی ریاستوں میں اس وقت جامعہ نظامیہ کے 300 ملحقہ مدارس کام کر رہے ہیں جن سے ہزاروں تشنگان علم سیراب ہو رہے ہیں اور امت کی رہبری کے یہ مراکز ہیں۔ صرف جامعہ کے سالانہ اخراجات ساڑھے چار کروڑ روپئے سے زائد ہیں۔ مولانا ڈاکٹر محمد سیف اللہ نائب شیخ الجامعہ نے کہا یہ اللہ کا فضل و کرم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توجہ خاص اور بانی جامعہ نظامیہ شیخ الاسلام کا اخلاص ہی ہے کہ اس پرآشوب دور میں جامعہ نظامیہ اپنی علمی کاوشوں کو مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے اور الحمد للہ اس کے ترقیاتی پروگرام بھی تکمیل پا رہے ہیں۔ اس میں عامۃ المسلمین کا بے لوث تعاون شامل ہے۔ چرم کی قیمتوں میں گراوٹ کے سبب جو اندیشے ہیں‘ملت اگر تعاون کرے تو حالات کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔اس لئے اہل خیر بطور خاص چرم کے ساتھ رقمی تعاون بھی کریں۔مولانا سید عزیز اللہ قادری شیخ المعقولات جامعہ نے بعنوان فضائل قربانی خطاب کیا۔ مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نے قربانی سے متعلق جدید مسائل پر روشنی ڈالی۔مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری، مولانا قاضی سید لطیف علی قادری اور مولانا محمد امتیاز احمد نے انتظامات کی نگرانی کی۔مولوی سید احمد علی معتمد جامعہ نے شکریہ ادا کیا۔مولانا مفتی محمد عظیم الدین صاحب صدر مفتی جامعہ نظامیہ کی دعا پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔