گزشتہ چند دنوں میں شہر حیدرآباد میں مچھروں کے سبب ڈینگو بخار اور متعدد بیماریاں عام ہوگئی ہیں جس کے سبب شہر کے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔
پرانے شہر کے مختلف علاقوں میں مچھروں کی افزائش بہت زیادہ ہوچکی ہے جس سے عوام کافی پریشان ہے۔
شہر کے تالاب گندے پانی کا مرکز بن چکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ گندے پانی سے مچھر کافی ذیادہ تعداد میں پنپ رہے ہیں۔
لیکن اب حیدرآباد میں ڈورن کے ذریعے مچھروں کا خاتمہ کیا جارہا ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں تالاب، جھیل اور نالوں میں ڈرون کے ذریعے دوائیوں کا چھڑکاؤ کیا جارہا ہے
اس ڈرون کے استعمال کا خاطر خواہ نتیجہ بھی سامنے آیا ہے۔
غور طلب ہے کہ اس ڈرون کو ماروتی ڈونرز کمپنی نے ایجاد کیا ہے۔ ڈرون کو تیار کرنے والے پریم کمار نے بتایا کہ اس ڈورن کا وزن 27 کلو ہے اور یہ ایک دن میں 30 منٹ تک پرواز کرسکتا ہے اور تقریباً 10 منٹ میں تالاب میں پنپ رہے مچھروں کا خاتمہ کر دیتا ہے۔
اس ڈرون کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ تین میٹر کی بلندی سے گشت کرتا ہے اور ڈرون میں اگرچہ دوائی ختم ہوجائے یا کسی جگہ دوا کا چھڑکاؤ کرنا باقی رہ جاتا ہے تو ڈرون کے سینسر کے ذریعے سب معلوم ہوجاتا ہے۔