ETV Bharat / state

مانو کے پہلے وائس چانسلر ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری کا انتقال

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 10, 2024, 1:39 PM IST

Shamim Jai Rajpuri death بھارت کے نمایاں بیالوجیکل سائنس داں اور مولانا آزاد نیشنل ارود یونیورسٹی کے پہلے وائس چانسلر رہے ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری کا انتقال ہوگیا ہے۔

Manuu's first Vice Chancellor Dr. Shamim Jai Rajpuri passed away
Manuu's first Vice Chancellor Dr. Shamim Jai Rajpuri passed away

حیدرآباد: ملک کی تعلیمی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری کا انتقال ہوگیا ہے۔ ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری نے 82 سال کی عمر میں آکری سانس لی۔ محمد شمیم جیراجپوری 8 اپریل 1942 کو گاؤں جیراج پور، ضلع اعظم گڑھ، یو پی میں پیدا ہوئے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے 1970 میں انہیں 28 سال کی کم عمری میں نیمولوجی پر ان کے شاندار کام پر زولوجی میں ڈاکٹر آف سائنس (ڈی ایس سی) کی ڈگری سے نوازا تھا۔ وہ پہلے لیکچرر (1964) پھر ریڈر (1972)، پروفیسر (1983)، زولوجی ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین (1989-88 اور 1998-97) اور فیکلٹی کے ڈین (1995-93 اور 1998-97) مقرر ہوئے۔

ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری بھارت کے ان نمایاں سائنسدانوں میں سے ایک ہیں۔ وہ ایک بیالوجیکل سائنس داں تھے جو نیمٹولوجی کے میدان میں اپنی تحقیق اور کام کے لئے جانے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری کو حکومت ہند کی وزارت ماحولیات کی جانب سے شروع کردہ جنکی امّل نیشنل ایوارڈ فار ٹیکسونومی سے نوازا گیا تھا۔ وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے سب سے پہلے سائنسداں تھے۔ ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری کو تلنگانہ ریاست کے دارالحکومت حیدرآباد میں موجود مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے قیام کے لیے یاد کیا جاتا رہے گا۔ ملک کی سب سے پہلی اردو یونیورسٹی کے قیام اور اور اس کے پہلے وائس چانسلر کی ذمہ داری کو ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری بخوبی نبھایا۔ ملک کے کئی سائنسی اداروں کی قیادت کا اعزاز بھی آپ کو حاصل ہوا ہے۔ آپ کی تحقیقات کا اصل میدان درختوں اور مٹی کے نیماٹوڈس رہے ہیں۔ پروفیسر جئے راجپوری نے پودوں اور مٹی کے نیماٹوڈس پر اولین تحقیق کی ہے جس کے لیے زولوجیکل سروے آف انڈیا نے انہیں 1997 اور 1998 میں گولڈ میڈل سے نوازا۔ آپ نے زائد از 20 کتابیں اور سینکڑوں ریسرچ پیپرس ان موضوعات پر تحریر کئے ہیں۔ بطور وائس چانسلر مولانا آزاد یونیورسٹی آپ نے یونیورسٹی کے قیام اور اس کے ابتدائی ایام میں استحکام کے لئے انتھک کوششیں کیں۔

حیدرآباد: ملک کی تعلیمی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری کا انتقال ہوگیا ہے۔ ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری نے 82 سال کی عمر میں آکری سانس لی۔ محمد شمیم جیراجپوری 8 اپریل 1942 کو گاؤں جیراج پور، ضلع اعظم گڑھ، یو پی میں پیدا ہوئے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے 1970 میں انہیں 28 سال کی کم عمری میں نیمولوجی پر ان کے شاندار کام پر زولوجی میں ڈاکٹر آف سائنس (ڈی ایس سی) کی ڈگری سے نوازا تھا۔ وہ پہلے لیکچرر (1964) پھر ریڈر (1972)، پروفیسر (1983)، زولوجی ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین (1989-88 اور 1998-97) اور فیکلٹی کے ڈین (1995-93 اور 1998-97) مقرر ہوئے۔

ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری بھارت کے ان نمایاں سائنسدانوں میں سے ایک ہیں۔ وہ ایک بیالوجیکل سائنس داں تھے جو نیمٹولوجی کے میدان میں اپنی تحقیق اور کام کے لئے جانے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری کو حکومت ہند کی وزارت ماحولیات کی جانب سے شروع کردہ جنکی امّل نیشنل ایوارڈ فار ٹیکسونومی سے نوازا گیا تھا۔ وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے سب سے پہلے سائنسداں تھے۔ ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری کو تلنگانہ ریاست کے دارالحکومت حیدرآباد میں موجود مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے قیام کے لیے یاد کیا جاتا رہے گا۔ ملک کی سب سے پہلی اردو یونیورسٹی کے قیام اور اور اس کے پہلے وائس چانسلر کی ذمہ داری کو ڈاکٹر شمیم جئے راجپوری بخوبی نبھایا۔ ملک کے کئی سائنسی اداروں کی قیادت کا اعزاز بھی آپ کو حاصل ہوا ہے۔ آپ کی تحقیقات کا اصل میدان درختوں اور مٹی کے نیماٹوڈس رہے ہیں۔ پروفیسر جئے راجپوری نے پودوں اور مٹی کے نیماٹوڈس پر اولین تحقیق کی ہے جس کے لیے زولوجیکل سروے آف انڈیا نے انہیں 1997 اور 1998 میں گولڈ میڈل سے نوازا۔ آپ نے زائد از 20 کتابیں اور سینکڑوں ریسرچ پیپرس ان موضوعات پر تحریر کئے ہیں۔ بطور وائس چانسلر مولانا آزاد یونیورسٹی آپ نے یونیورسٹی کے قیام اور اس کے ابتدائی ایام میں استحکام کے لئے انتھک کوششیں کیں۔

یہ بھی پڑھیں: پروفیسر ابنِ کنول کے سانحۂ ارتحال پر مانو میں تعزیتی نشست

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.